
پاکستان کے سابق بلے باز، پی سی بی کے سابق ڈائریکٹر اور قومی ٹیم کے سلیکٹر ہارون رشید نے پاکستان کرکٹ بورڈ( پی سی بی) کے پاکستان بھر میں مختلف مراکز میں ڈراپ ان پچز لگانے کے فیصلے پر اپنی رائے دی ہے۔
تفصیالت کے مطابق پاکستان میں ڈراپ ان پچز لگانے پر چیئر مین پی سی بی کے اقدام کے بارے میں جب ان سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ چونکہ یہ پچز بیرون ملک بنائی جاتی ہیں اس لیے ان میں کچھ زیادہ اچھال ہو سکتا ہے، تاہم وہ اس حقیقت کے بارے میں غیر یقینی تھے کہ یہ پچز کب تک رہیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ رمیز راجہ تجربہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے تو آئیے انتظار کریں اور نتائج دیکھیں کیونکہ یہ ایک مہنگا معاملہ ہے اور رمیز یہ جانتا ہے، اسے اسپانسرز مل گئے ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ پچوں میں کمی جلد ہی لگ جائے گی۔
ہارون رشید کا کہنا تھا کہ یہ پچیں بیرون ملک میں بنائی گئی ہیں ان کے لیے ایک مناسب کیسنگ ہے اور پھر انھیں 22 گز میں رکھا جاتا ہے،ہمیں دیکھنا ہو گا کہ ڈراپ ان پچز کب تک اپنی اصلی حالت میں رہیں گی اور ہمیں اضافی باؤنس فراہم کرے گی۔
ہارون نے اس بات پر بھی مایوسی کا اظہار کیا کہ کس طرح گراؤنڈ اسٹاف اور کیوریٹر اچھی طرح سے تعلیم یافتہ نہیں ہیں، اس لیے انہیں مٹی اور اس کے مواد کے بارے میں زیادہ علم نہیں ہے۔
انہوں نے یہ حقیقت بھی بیان کی کہ پاکستان نے ہمیشہ آسٹریلیائی پچوں پر اضافی باؤنس کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کیا ہے، اس لیے یہ ڈراپ ان پچز ہمارے بلے بازوں کو دورہ آسٹریلیا کی تیاری میں مدد دے سکتی ہیں۔
ہارون رشید نے کہا کہ رمیز راجہ ایک کرکٹر ہونے کے ناطے جانتے ہیں کہ پاکستانی ٹیم ہمیشہ چاہے موجودہ ہو یا ماضی میں اضافی باؤنس کی وجہ سے آسٹریلیا میں مشکلات کا شکار رہی ہے۔
ہارون رشید کا مزید کہنا تھا کہ رمیز راجہ ایک یا دو ڈراپ ان پچز رکھنا چاہتے ہیں تاکہ کھلاڑی آسٹریلیا کے دورے سے پہلے ان پچوں پر پریکٹس کر سکیں، ڈراپ ان پچیں گراؤنڈ کے باہر بنائی جاتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کو ڈراپ ان پچز مل گئی ہیں کیونکہ وہاں ایک گراؤنڈ کو کثیر کھیلوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، وہ رگبی، فٹ بال اور کرکٹ کھیلتے ہیں اور گراؤنڈ کے پھٹ جانے اور مختلف موسموں میں کھیلنے کے امکانات کی وجہ سے انھوں نے یہ پچیں لگائیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News