
روس نے تاجکستان کی حدود میں قائم فوجی اڈے پر مشقوں کا آغاز کردیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روس مرکزی فوجی زون کمانڈ آفس کے جاری کردہ بیان کے مطابق مشقیں، بیس سے منسلک “میدان حرب” کے آرٹلری رینج سے شروع ہوئیں۔ مشقوں میں 1000 سے زائد فوجی اور ہیلی کاپٹروں سمیت 300 کے قریب فوجی گاڑیاں شامل ہیں۔
فوجی مشقیں 3 مراحل پر مشتمل ہوں گی۔
اس تناظر میں اولین مرحلے میں فوجی غیر ملکی مسلح گروپوں کی نشاندہی اور ان کے خاتمے کے لئے آپریشن کریں گے۔ دوسرے مرحلے میں سبوتاژ اور جاسوس گروپوں کے حملوں کو رفع کرنے اور دشمن کے مقابل جنگی صلاحیتوں میں اضافہ کیا جائے گا۔
مشقوں کے تیسرے مرحلے میں فوجی حربی و دفاعی چالوں، جاسوسی اور حملے کی صلاحیتوں کو آزمائیں گے۔مشقیں 18 مارچ تک جاری رہیں گی۔
واضح رہے کہ تاجکستان کے شہروں دوشنبہ اور بوہتار میں موجود روسی فوجی بیسوں پر 7 ہزار سے زائد روسی فوجی موجود ہیں۔ یہ فوجی اڈے دونوں ملکوں کے درمیان طے شدہ سمجھوتے کی رُو سے 2042 تک موجود رہیں گی۔
علاوہ ازیں، بین الاقوامی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ روس کی ان حالات میں فوجی مشقیں امریکا اور مغرب کے لیے واضح پیغام ہیں۔ حالیہ روس یوکرین کے مابین جاری کشیدگی کے تناظر میں ان مشقوں کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News