نیوزی لینڈ کے کسان میاں بیوی نے کچھ ہفتے قبل دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے دنیا کا سب سے بڑا اور وزنی آلو کاشت کیا ہے۔ اس دعوے کی تشہیر بھی ہوگئی لیکن اب معلوم ہوا کہ یہ کوئی آلو نہیں۔
جب گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کو اس کی تفصیل بھیجی گئی تو انہوں نے آلو کے لیبارٹری اور ڈی این اے ٹیسٹ کا کہا۔ جب یہ ٹٰیسٹ سامنے آیا تو دونوں میاں بیوی سر کھجانے لگے کہ اگر یہ آلو نہیں تو پھر کیا بلا ہے؟
اگست 2021 میں وائیکاٹو کے زرعی علاقے سے کولن اور ڈونا کریگ براؤن نے کھیت سے آلو نما پھل دریافت کیا جس کا وزن 17 پونڈ سے بھی زائد تھا۔ اسے انہوں نے خوشی خوشی ڈگ اینڈ اسپڈ کا پیچیدہ نام دیا گیا۔ لیکن تفصیلی جائزے کے بعد معلوم ہوا کہ یہ ایک پھل ہے جسے گورڈ کہتے ہیں۔ درحقیقت یہ کدو اور کھیرے کے ملاپ سے تیار کیا جاتا ہے اور اس کا رنگ ہوبہو آلو کی طرح ہوتا ہے جو نیوزی لینڈ میں عام کاشت کیا جاتا ہے۔ اسے انگریزی میں گورڈ کہتے ہیں۔
لیکن اب بھی یہ ثابت نہیں ہوسکا کہ آلو کے کھیت میں یہ پھل کیسے اگا یا پھر کسی بیج کی بدولت یہ سبزی اگی ہے۔ اس پر بھی ماہرین غور کررہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
