برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کا کہنا ہے کہ منی لانڈرِنگ کرنے والے غیر ملکیوں کو برطانیہ میں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔ تاہم، لیبر پارٹی نے حکومت پر دباؤ میں آکر یوٹرن لینے کا الزام بھی عائد کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سینیئر کنزرویٹو پارٹی رکن ٹام ٹوگن ہاٹ کا کہنا ہے کہ انھیں تشویش ہے کہ روسی اشرافیہ پر پابندیاں عائد کرنے میں تاخیر ان لوگوں کو اس دولت کو کہیں اور چھپانے کا موقع دے سکتی ہے جو انھوں نے گزشتہ 20 سال سے روسی عوام سے چوری کر کے یہاں چھپائی تھی۔
دوسری جانب برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات برطانیہ کی سرزمین پر منی لانڈرنگ کرنے کی کوشش کرنے والے مجرم اشرافیہ پر دباؤ بڑھائے گا اور بدعنوانی کے سلسلےکو بند کر دے گا۔
ٹوئٹر پر ایک ویڈیو میں یوکرینی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ برطانیہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ آپ کی حمایت کرنے اور ولادیمیر پیوٹن پر زبردست دباؤ مسلط کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش جاری رکھے گا۔جب تک یہ جارحیت بند نہیں ہو جاتی ہم پابندیوں کا سلسلہ جاری رکھیں گے اور مزید پابندیاں عائد کریں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا پیوٹن اور ان کی حکومت سے منہ موڑ رہی ہے۔
اس ضمن میں فرانسیسی صدر میکرون کے ساتھ فون پر بات چیت میں برطانوی وزیر اعظم نے یوکرین کے بحران کو یورپ میں طویل عرصے بعد ایک بدترین جنگ قرار دیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کریملن کو یہ سمجھ جانا چاہیے کہ یوکرین میں سویلین جوہری تباہی، ایک اور چرنوبل، روس کے ساتھ ساتھ ہر ایک کے لیے تباہی کا باعث ہے۔
یاد رہے، برطانیہ میں یوکرین پر روسی حملے کے بعد سے صدر ولادیمیر پیوٹن سے روابط رکھنے والے افراد اور کمپنیوں کے اثاثے منجمد کیے جا چکے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
