سعودی عرب میں حرمین شریفین انتظامیہ کے سربراہ اعلی ڈاکٹرعبدالرحمن السدیس نے کورونا وباء کے بعد زندگی معمول پرآنے پر رمضان کے لیے سب سے بڑے آپریشنل پلان کا اعلان کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈاکٹرعبدالرحمن السدیس نے آن لائن پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ اس سال رمضان میں عمرہ زائرین کی خدمت پر 12 ہزار کارکنان تعینات ہوں گے۔ عملے میں خواتین اہلکار شامل ہیں۔ ڈیجیٹل سہولیات اور مصنوعی ذہانت کے ذریعے بھی زائرین کی خدمت کی جائے گی۔ممتاز علما بورڈ کے 8 رکن رمضان کے دوران مسجد الحرام میں درس دیں گے۔اس سال 2 ہزار رمضان افطار دسترخوان کے اجازت نامے دیے گئے ہیں۔
علاوہ ازیں حرمین شریفین انتظامیہ کے ترجمان ھانی حیدر نے کہا کہ رمضان کے دوران مسجد الحرام کے زائرین کو تمام دینی خدمات فراہم کی جائیں گی۔ معذوروں کا خاص خیال رکھا جائے گا۔ نمازیوں، عمرہ زائرین اور اعتکاف کرنے والوں کو صحت ماحول مہیا ہوگا‘۔جدید ترین ٹیکنالوجی کی مدد سے خدمات انجام دی جائیں گی۔ متعدد عالمی زبانوں میں زائرین سے رابطے کا اہتمام ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مفتی اعلیٰ نے مسجد الحرام میں لیکچرز کے لیے سربراہ آوردہ علما بورڈ کے سات ارکان فراہم کیے ہیں۔ 904 گھنٹے 425 لیکچرز ہوں گے۔ مسجد الحرام کے زائرین کی آگہی کے لیے تین آگہی مراکز کام کریں گے۔ 60 علما، زائرین کے مذہبی استفسارات کے جواب دیں گے۔مصنوعی ذہانت سے بھی زائرین کی خدمت کا کام لیا جائے گا۔ سینیٹائزنگ کا کام روبوٹ کریں گے۔ آب زمزم کی تقسیم اور مذہبی استفسارات کے جوابات کا کام بھی روبوٹ سے لیا جائے گا۔مختلف زبانوں میں بڑی سکرینز پر ہدایات دی جائیں گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
