
سعودی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ یمن کی حوثی ملیشیا کے تیل تنصیبات پر حملے نہ روکے گئے تو سعودی عرب عالمی منڈی میں تیل کی رسد میں کمی کا ذمہ دار نہیں ہوگا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ وہ یمن کے حوثی ملیشیا کے حملوں کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی سپلائی میں کمی کی کوئی ذمہ داری قبول نہیں کرے گا ۔
سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ حوثی ملیشیا کے حملوں سے دنیا کے سب سے بڑے تیل برآمد کنندہ ملک میں پیداوار متاثر ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حوثی باغیوں کے بڑھتے حملے، امریکہ نے پیٹریاٹ فضائی دفاعی سسٹم سعودی عرب بھیج دیا
یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سعودی عرب اوپیک اور تیل پیدا کرنے والے دیگر ممالک کے ساتھ پیداوار میں اضافے کو محدود کرنے والے معاہدے میں ہے۔
دوسری جانب روس یوکرین تنازعہ کے دوران خلیج عرب کی تیل پیدا کرنے والی ریاستوں نے اب تک بائیڈن انتظامیہ کی طرف سے تیل کی قیمتوں کو کم کرنے میں مدد کے لیے مزید خام تیل پمپ کرنے کے دباؤ کی مزاحمت کی ہے۔
تیل پیدا کرنے والے بڑے ممالک عام طور پر محتاط بیانات دیتے ہیں تاہم سعودی عرب کے اس غیرمعمولی سخت انتباہ سے عالمی منڈی میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
سعودی حکام اس بات سے بخوبی آگاہ ہیں کہ ان کے چھوٹے سے چھوٹے تبصرے سے بھی تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے اور عالمی منڈیوں میں ہلچل پیدا ہو سکتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News