
جرمنی نے ملک کے طول و ارض میں کورونا پابندیاں ہٹانے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے۔ اس ضمن میں ملکی پارلیمان میں پیش کردہ ایک قرارداد پر رائے شماری مکمل ہو گئی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمن پارلیمنٹ میں کورونا کو کنٹرول کرنے کی سارے ملک میں عائد صحت عامہ کی پابندیاں ختم کرنے کی پیش کردہ قرارداد پر ووٹنگ جمعہ 18 مارچ کو ہوئی۔ اس قرارداد کو باضابطہ طور پر اراکین نے منظور کر لیا۔ یاد رہے، یہ قرارداد مخلوط حکومت میں شامل تینوں جماعتوں کی جانب سے پیش کی گئی تھی۔
جرمن پارلیمنٹ میں پابندیاں ختم کرنے کی قرارداد موجودہ مخلوظ حکومت میں شامل سوشل ڈیموکریٹک پارٹی، گرین پارٹی اور فری ڈیموکریٹک پارٹی نے مشترکہ طور پر پیش کی۔رائے شماری میں اس قرارداد کے حق میں 364 ارکان نے اپنا ووٹ ڈالا۔ اس کی مخالفت میں 277 ووٹ پڑے۔ دو اراکینِ پارلیمان رائے شماری کے وقت ایوان میں موجود نہیں تھے۔
اس رائے شماری کی جرمن وفاقی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے شدید مخالفت کی ہے۔
برلن حکومت کا کہنا ہے کہ ریاستیں اپنی ضروریات اور وباء کی شدت کا احساس کرتے ہوئے مناسب پابندیوں کا نفاذ کر سکتی ہیں۔ ریاستوں کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ کسی بھی زیادہ انفیکشن کے علاقے کو ہاٹ اسپاٹ قرار دے سکتی ہیں۔
علاوہ ازیں، وبائی امراض کے جرمن قومی ادارے رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کے مطابق اس وقت سارے ملک میں انفیکشن کی ایک لاکھ افراد میں شرح انتہائی بلند یعنی 1706.3 ہے۔ اس رائے شماری کے حوالے سے چانسلر اولاف شولز کی مخلوط حکومت کے وزیرِ صحت کارل لاؤٹرباخ نے اس کو ایک بہت بڑا سمجھوتہ قرار دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت ان افراد کو تحفظ فراہم کرتی رہے گی جن کو مکمل ویکسین لگائی جا چکی ہے اور جنہوں نے نہیں لگائی، انہیں تحفظ کی خاطر پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News