
پاکستان اور افغانستان کا سفر کرنے کے بعد چینی وزیر خارجہ اچانک دہلی پہنچے جہاں وہ حکام سے اہم ملاقات کر رہے ہیں۔ دو روز قبل ہی کشمیر سے متعلق چینی وزیر خارجہ کے بیان پر بھارت نے سخت اعتراض کیا تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بیشتر غیر ملکی اعلی شخصیات اور معززین دہلی میں پاس کے ایک دفاعی ایئر پورٹ پر اترتے ہیں تاہم، چینی وزیر خارجہ وانگ کو دفاعی ایئر پورٹ کے بجائے کمرشیل ہوائی اڈے سے نکلتے ہوئے دیکھا گیا۔
نئی دہلی میں مبصرین کے مطابق اس دورے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان ایک طویل تعطل کے بعد دوبارہ بات چیت اور دیگر مصروفیات کو شروع کرنا ہے۔
بھارتی خبر رساں اداروں کے مطابق، چینی رہنما رواں برس کے اواخر میں بیجنگ کی میزبانی میں ہونے والے برکس اجلاس کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کو دعوت بھی دینے والے ہیں۔
بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے 25 مارچ جمعے کی صبح اپنے چینی ہم منصب وانگ ژی سے ملاقات کی، جو گزشتہ رات ایک غیر اعلانیہ دورے پر کابل سے نئی دہلی پہنچے تھے۔ دونوں ملکوں کے درمیان سرحدی کشیدگی کے درمیان، چین کی جانب سے یہ اعلی سطح کا پہلا بھارتی دورہ ہے۔ بھارتی وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد وانگ ژی بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول سے بھی ملاقات کرنے والے ہیں۔
یاد رہے، بدھ کے روز اسلام آباد میں ختم ہونے والے اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس میں تقریباً سبھی رہنماؤں نے کشمیر کی موجودہ صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ پہلی بار اس اجلاس میں شرکت کرنے والے چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے بھی کشمیر سے متعلق او آئی سی کے رہنماؤں کے بیانات کی حمایت کی تھی۔انہوں نے کہا تھا مسئلہ کشمیر پر، ہم نے ایک بار پھر بہت سے اسلامی دوستوں کی آواز سنی ہے۔ چین بھی اسی طرح کی خواہشات رکھتا ہے۔
دوسری جانب ، نئی دہلی میں وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے او آئی سی کے اجلاس سے چینی وزیر خارجہ کے خطاب پر اپنے رد عمل میں کہا تھا چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے اپنے خطاب کے دوران بھارت کے تعلق سے جو نام نہاد حوالے دیے ہیں، انہیں ہم مسترد کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News