
امریکا نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین کی سرحدوں پر جمع روسی افواج مکمل طور یوکرین میں داخل ہوچکی ہیں، ملک کے مختلف حصوں میں بمباری اور جھڑپیں جاری ہیں۔ جبکہ دارالحکومت کیف کے اطراف میں بھی شدید جنگ چھڑی ہوئی ہے۔
روسی افواج کی کوشش ہے کہ کسی طرح کیف کا قبضہ حاصل کرکے یوکرینی صدر ولودی میر زیلنسکی کو گرفتار کیا جائے تاکہ فتح کا باقاعدہ اعلان کیا جاسکے۔
ایسے میں افواہیں گردش کرنے لگیں کہ یوکرینی صدر یا تو روپوش ہوگئے ہیں یا پھر فرار اختیار کرچکے ہیں۔
تاہم، زیلنسکی نے ان تمام افواہوں کی تردید اپنے ایک ویڈیو بیان میں کردی ہے۔
ویڈیو میں انہوں نے بتایا کہ وہ کہاں رہائش پذیر ہیں۔
سرکاری سوشل میڈیا اکاونٹس پر جاری زیلنسکی کا کلپ چند گھنٹوں میں وائرل ہوگیا۔
ویڈیو میں زیلنسکی نے بتایا کہ وہ نہ تو خوف زدہ ہیں اور نہ کسی کو خوف زدہ کر رہے ہیں۔
یوکرین کے صدر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ کیف میں ہی رہیں گے۔
زیلنسکی نے یہ بھی بتایا کہ وہ شارع بینکوفا میں ہیں جہاں صدارتی دفتر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں روپوش نہیں اور نہ کسی سے خوف زدہ ہوں۔
زیلنسکی نے روسی فوج پر الزام عائد کیا کہ اس نے انسانی گزر گاہوں کے ذریعے یوکرینی شہریوں کے انخلا کو ناکام بنا دیا۔ یہ انخلا دو طرفہ بات چیت کے بعد مقرر تھا۔
زیلنسکی نے سوال کیا کہ “کیا انسانی گزر گاہوں کے حوالے سے سمجھوتے پر عمل درآمد ہوا؟ نہیں، اس کے بدلے روسی ٹینکس، میزائل لانچرز اور بارودی سرنگیں مسلط کردی گئیں۔
یوکرینی صدر کے مطابق ان تمام امور کے باوجود امن معاہدے تک پہنچنے کے لیے ماسکو کے ساتھ مذاکرات جاری رکھے جائیں گے۔
AdvertisementAdvertisementView this post on InstagramAdvertisementAdvertisementAdvertisementAdvertisement
واضح رہے کہ 24 فروری کو یوکرین پر روس کا فوجی حملہ شروع ہونے کے بعد سے یوکرین کے صدر ولودی میر زیلنسکی مغربی ممالک سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ روس کا مقابلہ کرنے کے لیے ان کے ملک کو عسکری سپورٹ فراہم کی جائے۔
دونوں ملکوں کے درمیان بات چیت کے بعد ماسکو نے اعلان کیا تھا کہ آج سے کیف سمیت یوکرین کے 5 شہروں میں شہریوں کے لیے گزر گاہیں کھول دی جائیں گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News