
پوپ فرانسس کی جانب سے متعارف کردہ اصلاحات کا بنیادی ہدف ویٹیکن کی بیوروکریسی یا افسر شاہی کو قرار دیا گیا ہے۔ یہ دستوری اصلاحاتی پیکج ہفتہ انیس مارچ کو جاری کیا گیا اور پانچ جون کو نافذ ہو گا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چونتیس برسوں بعد ویٹیکن کے اصلاحاتی دستور کی تشکیل پوپ فرانسس کے دور میں مکمل ہوئی جنہوں نے یہ منصب سن 2013 میں سنبھالا تھا اور منصب سنبھالنے کی نویں سالگرہ پر اس نئے دستوری پیکج کا اعلان کیا گیا۔ویٹیکن کے نئے دستور میں ایک مرد اور عورت میں صنفی تخصیص روا نہیں رکھی گئی۔ اس لحاظ سے واضح کیا گیا کہ کیوریا کے کسی انتظامی شعبے کی سربراہی کسی بھی دین دار انسان کو سونپی جا سکتی ہے اور اس کا فیصلہ حاضر پوپ کرے گا۔
واضح رہے، اصلاحاتی دستور کا کام گزشتہ برسوں میں کارڈینل مشیروں کی کابینہ کے اجلاس میں ٹکڑوں کی صورت میں مکمل کیا جاتا رہا ہے۔ اس میں مالی اصلاحات بھی شامل ہیں۔ ان دینی فیصلوں کو جمع اور تدوین کا کام متعلقہ شعبوں کی ذمہ داری تھی۔ ابھی تک نئے دستور کی اشاعت و طباعت اطالوی زبان میں ہوئی ہے اور بقیہ زبانوں میں اس کی اشاعت مرحلہ وار مکمل کی جائے گی۔
یاد رہے، سابقہ دستور میں جنسی زیادتی کے واقعات کی چھان بین کا باقاعدہ کوئی ادارہ نہیں تھا اب اس مناسبت سے نئے دستور میں ایک نیا انتطامی ادراہ ‘نظریہ عقیدہ‘ کے نام سے قائم کیا گیا ہے۔ اس کا درجہ مشاورتی کمیشن کے مساوی ہے۔ اس نئے ادارے کی تشکیل سے تفتیشی عمل میں سفارش یا اثر و رسوخ کا استعمال کم سے کم ہو گا۔
اس بابت امریکی کارڈینل شین اومیلی نے اس نئے کمیشن کے قیام کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ پوپ فرانس کی ان کوششوں کا اظہار ہے کہ دین کے تحفظ کا مضبوط کلچر موجود ہونا چاہیے تا کہ ایک گرجا گھر بچوں اور عورتوں کے لیے محفوظ مسکن ہو
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News