
وزیراعظم عمران خان آج قوم سے اہم خطاب کریں گے جس میں وہ اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے قوم کو اعتماد میں لیں گے تاہم سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ چند وجوہات کی وجہ سے وزیراعظم نے یہ خطاب موخر کردیا ہے۔
عسکری حکام وزیرِ اعظم عمران خان سے ملاقات کے لیے وزیر اعظم ہاوس پہنچ گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی نے وزیراعظم سے ملاقات کی ہے۔
دورانِ ملاقات سول اور فوجی قیادت میں پاک فوج کے پیشہ وارانہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، ساتھ ہی سیاسی صورت حال پر عسکری قیادت کو اعتماد میں لیا گیا۔
دوسری جانب وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان آج قوم سے خطاب کریں گے۔
وزیر اعظم کا خطاب نشر کرنے کیلئے سرکاری ٹی وی کی ٹیم وزیراعظم ہاؤس پہنچ گئی ہے، سرکاری ٹی وی کی ٹیم وزیراعظم کا خطاب براہ راست دکھائے گی۔
اس سے قبل وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان شام کو قوم سےخطاب کریں گے، پہلے کہا تھا 72 گھنٹے اہم ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ وزیراعظم نے کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب کرلیا ہے، انہوں نے10صحافیوں کوبھی مدعوکیا ہے۔
شیخ رشید نے کہا تھاکہ 3اپریل کوعدم اعتماد پرووٹنگ ہوگی، وزیراعظم آخری گیند تک مقابلہ کریں گے۔
اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے بیرون ملک سے ملنے والے دھمکی آمیز خط کو اتحادی جماعتوں اور صحافیوں کے سامنے لانے کا اعلان کیا تھا۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کے دوران وزیر اعظم نے کہا تھا کہ ٹیکنالوجی کی لوگوں کی زندگیاں آسان کیں، ٹیکنالوجی نے لوگوں کی کرپشن کی استعداد کو ختم کردیا۔
وزیر اعظم نے کہا تھا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی میں کرپشن ختم کی گئی ہے، اس کرپشن سے ملک کو کتنا نقصان پہنچایا گیا اس کا کوئی اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔ گزشتہ ادوار میں ایک ہزار ارب روپے کرپشن کی نذر ہوکر لوگوں کی جیب میں گیا تھا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے بھجوائی گئی ترسیلات کی وجہ سے ہماری معیشت مستحکم ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری برآمدات بڑھ رہی ہیں لیکن اس کے باوجود درآمدات بہت زیادہ ہیں، ہم غیر ملکی پاکستانیوں کی ترسیلات زر اور سیاحت کو فروغ دے کر اس فرق کو ختم کرسکتے ہیں۔
ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال پر وزیر اعظم نے کہا جمہوری ملکوں میں سیاسی بحران آتے رہے ہیں۔ عدم اعتماد کی تحریک پاکستان کے خلاف سازش ہے، یہ سازش باہر سے کی گئی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بیرون ملک طاقتور شخصیات کو فون کرکے اپنی بات منوانے کی عادت تھی۔ ہم نے قربانیاں دیں لیکن ہمارے ساتھ ہمدردی کے بجائے ہم پر تنقید کی گئی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اس سازش کے دستاویزی ثبوت موجودہیں آج وہ ملک کے نامور صحافیوں اور حکومت کی اتحادی جماعتوں کے ایک ایک رکن کو دکھائیں گے۔
وزیر عظم کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں خط کو ڈرامہ قرار دے رہی ہیں، خط دکھانے کا مقصد ہی یہ ہوگا کہ وہ اس بیرونی سازش سے بچ جائیں، کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ انجانے میں بیرونی سازش کا حصہ بن جائیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News