دنیا میں ایسے افراد کی کمی نہیں ہے کہ جن کے لئے موسم کیسا ہی ہو انہیں ہمیشہ ہی سردی محسوس ہوتی ہے، ان کے ہاتھ اورپیر ٹھنڈے رہتے ہیں اور حد درجہ ٹھنڈ لگتی ہے۔ یہی وجہ ہے موسم سرما ان کے لئے برداشت سے باہر ہوجاتا ہے جبکہ موسم گرما میں بھی یہ اسی حالت میں رہتے ہیں۔
ایسے افراد بظاہر صحت مند نظر آتے ہیں لیکن ان کا جسم عام افراد کی طرح گرم نہیں ہوپاتا بعض اوقات اس کی نہایت معمولی وجہ ہوتی ہے جبکہ کبھی کبھار یہ سنگین نوعیت کی بیماری کی جانب اشارہ کرتی ہیں یہاں پر اسی کیفیت کی ممکنہ وجہ بیان کی جارہی ہیں۔
بیماری کے بغیر سردی لگنا
کچھ لوگوں میں جسمانی ساخت کی بنا پر دوسروں کے مقابلے میں زیادہ سردی محسوس ہوتی ہے اس کی وجہ ان کے پٹھوں کا حجم جسمانی ساخت کے مقابلے میں کم ہونا ہے پٹھے گرمی پیدا کرتے ہیں اور حجم میں کمی خون کے بہاؤ کو متاثر کرتی ہے اس سے ہاتھ پاؤں ٹھنڈے رہ سکتے ہیں اسی طرح خواتین اور ضعیف افراد میں میں بھی پٹھوں کا حجم کم ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ انہیں بھی سردی زیادہ محسوس ہوتی ہے۔
نیند کی کمی
نیند کی شدید کمی بھی سردی لگنے کی ایک وجہ ہوسکتی ہے کیونکہ یہ کمی جسم کی بیالوجیکل گھڑی کوبری طرح متاثر کرتی ہے، یہ ایک شیڈول کے مطابق کام کرتی ہے جیسے اسے کب جاگنا ہے اور سونا ہے، روشنی، درجہ حرارت اور ہارمونز مل کر یہ بتاتے ہیں کہ جسم کوکیا کرنا ہے۔
رات میں میلاٹونن نامی ہارمون نیند کی ترغیب دلاتا ہے اگر آپ اس وقت جاتے رہیں گے توممکن ہے کہ آپ سردی کو محسوس کریں گے۔ کیونکہ نیند کی حالت میں جسم کا درجہ حرارت کم ہوجاتا ہے لیکن وقت پر نہ سونا گھڑی میں بگاڑ کا سبب بنتا ہے جو دن میں سردی کی وجہ بن سکتا ہے۔
خون کی روانی متاثر ہونا
جسم میں خون کی کمی یا اس روانی معمول کے مطابق نہ ہوتوتمام اعضاء تک خون مناسب مقدار میں نہیں پہنچ پاتا جس کی وجہ سے ہاتھوں اور پیروں کا ٹھنڈا ہونا عام ہے۔
اس کی ممکنہ وجوہات میں تمباکو نوشی اور موٹاپا ہوسکتا ہے خون کی روانی کو بہتر بنانے کے لئے متوازن غذا کے ساتھ ورزش کو اپنا معمول بنالیں۔
تیزی سے وزن میں کمی
اگر آپ نے اپنا وزن تیزی سے کم کیا ہے تو جسم سردی محسوس کر سکتا ہے اس ایک وجہ تو جسم میں چربی کا کم ہوجانا جو سردی اور گرمی سے بچانے میں ایک ڈھال کا کام کرتی تھی دوسرا غذائی کیلوریز میں اچانک کمی میٹابولزم کو سست کر دیتی ہے جس کے بعد سردی لگنے کا احساس بڑھ جاتا ہے۔
وٹامن بی 12
یہ اہم وٹامن جسم میں کئی افعال کی بہتر انجام دہی میں اہم کردار ادا کرتا ہے یہ اعصابی نظام کو منعظم رکھنے کے ساتھ ڈی این اے اور آر این اے بنانے میں مدد فراہم کرتا ہے اس کی کمی سے تھکاوٹ، کمزوری، قبض، بھوک میں کمی اور وزن میں کمی جیسے مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔
ان علامات کے نتیجے میں جسم میٹابولک انیمیا کا شکار ہوسکتا ہے جس سے آپ ٹھنڈ لگنے جیسی کیفیات سے گزرسکتے ہیں۔
تھائی رائیڈ
تھائی رائیڈ نامی غدود اگر جسم میں صحیح مقدار میں ہارمون خارج نہ کر پائے تو اس سے جسم کے کئی افعال بری طرح متاثر ہوتے ہیں ان کی دیگرعلامات کے ساتھ سردی لگنا بھی شامل ہے۔
خون کی کمی (نیمیا)
خون کمی اس وقت ہوتی ہے جب جسم کے پاس آکسیجن کو تمام اعضاء تک پہنچانے کے لئے خون کے صحت مند سرخ خلیے نہیں ہوتے، اس کی علامات میں تھکاوٹ، سانس لینے میں دشواری، سردرد کے ساتھ ہاتھوں پیروں کا ٹھنڈا ہونا شامل ہے۔ حاملہ خواتین میں یہ شکایت عام پائی جاتی ہے۔
خون کی شریانوں کی خرابی
خون کی نالیوں کا اتنا تنگ ہوجانا جس سے خون کی گردش متاثرہو اور یہ جسم کے تمام اعضاء تک نہ پہنچ پائے تو اس کی علامت میں بھی ہاتھ پیروں کا سن ہونے کے ساتھ سردی لگنا شامل ہے۔
یہ بیماری عمر رسیدہ افراد، ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول اور سگریٹ نوشی کرنے والوں کا متاثر کرسکتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
