
پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر حسن علی نے انکشاف کیا ہے کہ آسٹریلیا کے خلاف ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں میتھیو ویڈ کا ڈراپ کیا گیا کیچ انہیں کئی راتوں کے لیے ڈراؤنے خواب دے گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کو آخری دو اوورز میں 22 رنز کی ضرورت تھی،شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر میتھیو ویڈ نے حسن علی کی جانب کھیلا جو کیچ حسن علی نے ڈراپ کر دیا اس کے بعد میتھیو ویڈ نے مسلسل تین چھکے لگا کر آسٹریلیا کو ٹورنامنٹ کے فائنل میں پہنچا دیا جس کے بعد آسٹریلیا نے اپنا پہلا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتا تھا۔
177 رنز کے تعاقب میں تیز وکٹیں گنوانے کے باوجود، میتھیو ویڈ (17 پر 41) اور مارکس اسٹونیس (31 پر 40) نے آسٹریلیا کو مشکلات سے نکالا اور دبئی اسٹیڈیم میں بھرے ہجوم کے سامنے میچ جیتا۔
حسن علی کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کے خلاف سیمی فائنل میں گرا ہوا کیچ مجھے چند راتوں کے لیے ڈراؤنے خواب دے رہا تھا۔
فاسٹ بولر کا کہنا تھا کہ میں گہرے صدمے میں تھا اور اس وقت سائیڈ کو نیچے چھوڑنے پر بہت کم محسوس ہوا اور میں یہ نہیں جان سکتا تھا کہ میں نے وہ کیچ کیسے اور کیوں چھوڑا خاص طور پر یہ دیکھتے ہوئے کہ ایک فرد اور ایک ٹیم کے طور پر ہم نے اپنی فیلڈنگ پر بہت سخت تربیت کی۔
یہ بھی پڑھیں: حسن علی کا تنقید کرنے والوں کو کرارا جواب
فاسٹ باؤلر جو اس وقت کاؤنٹی چیمپئین شپ میں لنکاشائر کے لیے کھیل رہے ہیں، نے کہا کہ انھوں نے پریکٹس سیشن کے دوران تقریباً 500 کیچز پکڑے جن میں سے کوئی بھی نہیں چھوڑا۔
حسن علی کا کہنا تھا کہ یقیناً میرے لیے یہ زیادہ تکلیف دہ ہے کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ لوگ مجھ سے نفرت کرنے لگے ہیں اور یہ ماننے لگے ہیں کہ میں پاکستان کے لیے کھیلنے کے قابل نہیں ہوں۔
حسن علی نے مزید کہا کہ کرکٹ کے بارے میں یہ عجیب بات ہے کیونکہ اس ٹورنامنٹ کے دوران ہمارے پریکٹس سیشنز میں، میں نے کوئی بھی ڈراپ کیے بغیر 500 کے قریب کیچ پکڑے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News