
انڈونیشیا کے ٹیکس حکام نے کرپٹوا ثاثوں کوٹیکس کے دائرہ کارمیں لانے کا اعلان کردیا ہے۔
ٹیکس حکام کے مطابق حکومت نے رواں سال مئی سے ڈیجیٹل اثاثوں کوکموڈیٹی قراردیتے ہوئے اس پرویلیوایڈڈ ٹیکس اورانکم ٹیکس نافذ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
ریاستی میڈیا کوبریفنگ دیتے ہوئے اعلی حکومتی عہدے دارہیسٹو یوگا سیکسما کا کہنا تھا کہ حکومت ڈیجیٹل اثاثوں پرویٹ اوران کی لین دین پرحاصل ہونے والی آمدن پر 0.01 فیصد کیپیٹل گین ٹیکس لاگوکررہی ہے۔ یکم مئی سے اس ٹیکس کی وصولی شروع کردی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: یوکرین جنگی اخراجات کے لیے ڈیجیٹل اثاثے فروخت کرے گا
ان کا مزید کہنا تھا کہ عالمگیروبا کورونا کے دوران جنوب ایشیائی خطے میں ڈیجیٹل اثاثوں کی شرح میں نمایاں اضافہ ہوا اور2021 کے اختتام تک کرپٹو اثاثے رکھنے والے افراد کی تعداد بڑھ کر11 ملین تک پہنچ چکی تھی۔
کموڈیٹی فیوچرزٹریڈنگ ریگولیٹری ایجنسی کے اعداد وشمارکے مطابق گزشتہ سال کموڈیٹی فیوچرمارکیٹوں میں کرپٹو اثاثوں کی ٹریڈنگ 859 کھرب انڈونیشین روپے سے تجاوز کرچکی ہے جو کہ 2020 کے مقابلے میں دس گنا زائد ہے۔
انڈونیشیا میں کرپٹو اثاثوں کی بطورکموڈیٹی تجارت کی تو قانونی اجازت پے، لیکن انہیں ادائیگیوں کے لیے اسعتعمال نہیں کیا جاسکتا۔
ہیسٹو یوگا کا کہنا ہے کہ انڈونیشیا کی وزارت تجارت نے کرپٹواثاثوں کوایک کموڈیٹی کے طورپروضح کررکھا ہے اور اسی لیے اس پرویلیوایڈڈ ٹیکس لاگوکرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل اثاثوں پرٹیکس کی شرح کو11 فیصد سے کم رکھا جائے ، جب کہ کیپٹل گین پر انکم ٹیکس کو مجموعی ٹرانزیکشن کی ویلیوکے حساب سے 0.1 فیصد وصول کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News