یوکرین پر حملے کے نتیجے میں مغربی ممالک روس کے خلاف پابندیاں عائد کر رہے ہیں۔ پابندیوں کے نتیجے میں بیروزگاری کی شرح میں اضافہ ہوا ہے جس سے یہ ملک آنے والے برسوں میں ٹیکنالوجی کے میدان میں باقی دنیا سے پیچھے رہ سکتا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق روس کے یوکرین پر حملے کے بعد روس میں ٹیکنالوجی سیکٹر سے منسلک ورکرز اور کمپنیوں کو اپنی سرگرمیوں میں رکاوٹوں کا سامنا ہے۔
اس کی وجہ امریکہ، یورپی یونین اور نیٹو سے منسلک دیگر ممالک کی طرف سے لگائی گئی پابندیاں ہیں۔ پابندیوں کے سبب سیمی کنڈکٹرز جیسی اہم اشیاء تک رسائی رک گئی ہے۔ٹیکنالوجی سیکٹر پر پابندیوں کا مقصد روس کی فوج کو کمزور کرنا بھی ہے۔
اس تناظر میں برسلز میں قائم تھنک ٹینک بروگل کے تجارتی اور ڈیجیٹل اکانومی کے ماہر نکلاس پوٹیئرز کا کہنا ہے کہ اگر آپ نئے ٹینک بنانا چاہتے ہیں تو آپ کو مائیکرو چپس کی ضرورت ہے۔ اگر آپ میزائل بنانا چاہتے ہیں تو وہاں بھی چپس درکار ہوں گی۔ روس ایسی چپس نہیں بناتا جو کسی بھی طرح سے مسابقتی ہوں۔ اگر آپ بین الاقوامی سپلائی چین سے کٹ جاتے ہیں تو آپ کی زندگی بہت زیادہ مشکل ہو جاتی ہے۔
واضح رہے، سرکاری پابندیوں کے علاوہ گوگل، ایپل، سام سنگ، مائیکرو سافٹ، ایس اے پی اور میٹا ان درجنوں بین الاقوامی ٹیک کمپنیوں میں شامل ہیں جنہوں نے یوکرین پر روسی حملے کے تناظر میں رضاکارانہ طور پر روس میں اپنے کاروبار کو محدود یا معطل کر دیا ہے۔
جرمنی کی فیڈرل انٹیلی جنس کی ایک رپورٹ کے مطابق، امریکی ٹیک کمپنی ایپل نے روس میں اپنی ادائیگی کی سروس ایپل پے کو بلاک کر دیا ہے۔
یاد رہے، نئی مصنوعات کی فروخت پر خود سے عائد پابندی کا مطلب ہے کہ ملک میں جون کے اوائل میں ایپل اور سام سنگ دونوں سمارٹ فونز ختم ہو سکتے ہیں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
