
ہماری معلومات میں اضافے کےتحت ہم بہت ساری اشیا اور کیمیائی اجزا کو سرطان کے خطرات کے پیشِ نظر مضر اشیا میں شامل کررہے ہیں۔ اس ضمن میں مصنوعی مٹھاس کے مشروبات اب نیا اضافہ ہیں۔
اس سے قبل ہم پروسیس شدہ سرخ گوشت، ٹرائکلوسان اور دیگر اشیا کو سرطان آور اجزا قرار دے چکےہیں۔ اب سوڈا یعنی سافٹ ڈرنکس، انرجی ڈرنکس اور ایسے دیگر مشروبات کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ ان کا بے تحاشہ استعمال سرطان کی وجہ بن سکتا ہے۔
پبلک لائبریری آف سائنس کی مارچ کی اشاعت میں اس کا انکشاف ہوا ہے جو ایک سروے کا احوال ہے۔ یہ فرانس میں مطالعہ کیا گیا ہے جس میں ایک لاکھ سے زائد فرانسیسی نوجوانوں کو شامل کیا گیا تھا۔ اس میں مشروبات کے استعمال اور مختلف اقسام کے کینسر کے درمیان تعلق کو نوٹ کیا گیا تھا۔
فرنچ انستی ٹیوٹ آف ہیلتھ اینڈ میڈیکل ریسرچ اور پیرس کی سوبورن یونیورسٹی نے مشترکہ طور پر یہ تحقیق کی ہے۔ اس کا خلاصہ یہ ہے کہ کئ اقسام کے مشروبات میں مصنوعی مٹھاس ملائی جاتی ہیں جن میں ایسپرٹیم اور ایسے سلفیم قابلِ ذکر ہیں۔ اب جن مشروبات میں یہ کیمیکل ہوں تو اسے پہنچ سے دور کردیں اور دل مارکر کچھ اور پی لیجئے کیونکہ یہ کینسر کی وجہ بن سکتی ہیں۔
اس سے پہلے امریکی ان دونوں اجزا کے بارے میں کہہ چکےہیں کہ یہ ذیابیطس اور اندرونی جسمانی سوزش کی وجہ بن سکتے ہیں۔ اب معلوم ہوا ہے کہ اپنے ساتھ کینسر بھی لاسکتے ہیں۔ اسی لیے سوڈا مشروبات اور سافٹ ڈرنکس سے پرہیز ہی بہترین راستہ ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News