
چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس میں ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد
سپریم کورٹ نے آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق صدارتی ریفرنس کو سماعت کے لیے مقرر کردیا۔
چیف جسٹس پاکستان عمرعطابندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی لاجر بنچ 9 مئی کو صدارتی ریفرنس کی سماعت کرے گا۔
مسلم لیگ ن کی جانب سے وکیل مخدوم علی خان 9 مئی کو اپنے دلائل دیں گے۔
گذشتہ سماعت میں تحریک انصاف کے وکیل علی ظفر نے ویڈیو لنک کے ذریعے دلائل دیے تھے جس پرچیف جسٹس پاکستان نے انھیں کہا کہ علی ظفر صاحب اگر اپ نے دس منٹ میں مکمل نہ کیا تو پھرمخدوم علی خان کو سنیں گے۔
وکیل تحریک انصف نے کہا کہ میں دس منٹ میں اپنے دلائل مکمل کرلوں گا جس کے بعد انھوں نے دلائل میں کہا کہ تریسٹھ اے کو شامل کرنے کا مقصد ہارس ٹریڈنگ کو ختم کرنا تھا۔ تریسٹھ اے کی خلاف ورزی آئین کی خلاف ورزی ہے۔
بیرسٹرعلی ظفرنے کہا کہ تریسٹھ اے کے نتیجے میں ووٹ شمار نہیں ہو گا۔ ووٹ کاسٹ تو ضرورہوگا لیکن اس کو گنا نہیں جائے گا۔ سیاسی جماعتوں کے کردار اور اہمیت پرعدالتی فیصلے موجود ہیں۔ آزاد اور سیاسی جماعتوں کے ٹکٹ ہولڈرز ممبر اسمبلی بنتے ہیں۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ علی ظفر آپ کہہ رہے ہیں ووٹ کاسٹ نہیں ہوں گے۔وکیل علی ظفر نے جواب دیا کہ میں عدالتی تشریح کے ذریعے استدعا کررہا ہوں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News