 
                                                                              شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ وزیراعظم چاہے عمران خان ہوں یا پھر شہباز شریف، ان کو دھمکی دینے کا مطلب ہے کہ ملک کو دھمکی دی جارہی ہے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا ہے کہ وزیراعظم اور ملک کو دھمکی دینے پر پارلیمنٹ کا اجلاس بلایا جائے وہاں اس کو زیر بحث لایا جائے، ہم مکمل ساتھ دیں گے۔
انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس ملک کا نام بتائیں جس نے دھمکی دی ہے کیونکہ نیشنل سیکیورٹی کمیٹی نے کوئی نام نہیں لیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے لگائے گئے الزامات پر امریکہ کی جانب سے اس کی تردید اور وضاحت بھی آچکی ہے جس کے بعد ان کے خط کی حقیقت سامنے آگئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ بے انتہا ہے اور نیپرا کے مطابق 5400 میگا واٹ بجلی کی شاٹ فال ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جب عمران خان آیا تھا کہتا تھا ملک میں اضافی بجلی پیدا کی جا رہی تھی جس کے بعد چار سستے بجلی کے کارخانوں کو ڈیزل پر ٹرانسفر کیا گیا جس سے بجلی مہنگی کردی گئی۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت عوام کی یہ حالت ہے کہ 26 ہزار کروڑ روپے عوام کو دینا پڑ رہے ہیں اور یہ سب اس نااہل حکومت کے باعث ہے، مارچ اپریل میں 12 بارہ گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے۔
شاہد خاقان نے کہا کہ حقائق عوام کو بتانا ضروری ہے یہ سب کچھ حکومتی نااہلی کی وجہ سے ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کابینہ کے 2018ء میں فیصلہ کیا تھا کہ تیل سے بجلی نہیں بنائی جائے گی، اس کی وجہ صرف اور صرف کرپشن ہے کیونکہ تیل کی وجہ سے ہی پیسے بنائے جاتے ہیں اور کرپشن کی جاتی ہے لیکن پاکستان میں ڈیزل سے بجلی بنائی جارہی ہے
انہوں نے کہا کہ جھوٹ بولنے کے لئے بھی عقل کی ضرورت ہوتی ہے جو اس حکومت کے پاس نہیں ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 