
وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ خیبرپختونخواہ کے بلدیاتی انتخابات کے بعد اب فیصلہ عدم اعتماد تحریک کا نہیں بلکہ پاکستان کے مستقبل کا ہونا ہے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز کے پی کے بلدیاتی انتخابات کے نتائج کے بعد عدم اعتماد کی تحریک بہت چھوٹی بات ہوگئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اب پاکستانی قوم اپنے فیصلے خود کرنے کیلئے تیار ہے، قوم اپنے دلیر لیڈر کے ساتھ کھڑی ہے اور فتح پاکستانی قوم کی ہوگی۔
وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ عمران خان کی حکومت نے جو عوام سے وعدے کئے تھے اس کے نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے زراعت، صنعتوں اور تعمیرات سمیت معیشت کے پیداواری شعبوں میں پالیسی مداخلتوں کی وجہ سے گزشتہ تین سالوں میں 55 لاکھ سے زائد ملازمتیں فراہم کیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہماری اولین ترجیح روزگار کی فراہمی ہے لیکن جب تک معیشت کی رفتار تیز نہیں ہوگی روزگار کے مواقع نہیں ملیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ گندم ، چاول، مکئی ، آلو اور تمام بڑی فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئیں ہیں اور کاشتکار کو فصلوں کی قیمت بھی مل رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے چاول پر 900 روپے من کا اضافہ کیا ہے جبکہ صنعتی روزگار میں تحریک انصاف کے 3 سالہ دور میں اضافہ ہوا ہے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی سے متعلق ہم نے بات کی تھی جسکا مذاق بنایا گیا تھا جبکہ پاکستان میں نوجوانوں کی آبادی زیادہ ہے اور انہیں روزگار فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجح ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اسد عمر نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی سابقہ حکومت کے مقابلے ہماری حکومت میں روزگار کی شرح میں باسٹھ فیصد اضافہ ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ تین سالوں میں زرعی شعبے میں ملازمتوں میں 15 لاکھ کا اضافہ دیکھا گیا جب کہ مسلم لیگ (ن) کے پانچ سالہ دور میں اس شعبے میں 7 لاکھ 20 ہزار ملازمتوں میں کمی دیکھی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ صنعتوں میں پی ایم ایل (این) کے دور میں تقریباً 20 لاکھ ملازمتیں پیدا ہوئیں جبکہ اپنے تین سالہ دور میں ہم نے 24 لاکھ سے زائد ملازمتیں فراہم کیں۔
انہوں نے بتایا کہ ن لیگ سے پی ٹی آئی کی روزگار کی سالانہ شرح 62 فیصد زیادہ ہے اور کورونا کی ہنگامی صورتحال کے دوران جب پوری دنیا کی معیشت نیچے کی جانب جارہی تھی اس وقت بھی پاکستان کی معیشت میں بہتری دیکھی جارہی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News