
پولیس اور دیگر تحقیقاتی اداروں نے کراچی سے لاپتہ دعا زہرا کو لاہور سے بازیاب کرلیا ہے۔
کراچی کے علاقے کورنگی سے 10 روز قبل 14 سالہ دعا زہرا کی گمشدگی کے واقعے کا ڈراپ سین ہوگیا ہے۔
پولیس اور تحقیقاتی اداروں نے دعا زہرا کو لاہور سے بازیاب کرالیا ہے تاہم ابھی اسے حفاظتی تحویل میں رکھا گیا ہے۔
تفتیشی حکام کا کہنا ہےکہ دعا اپنی مرضی سے گئی تھی اور اس نے لاہور ہی کے رہائشی ظہیر احمد شاہ نامی شخص سے نکاح بھی کرلیا ہے۔ دعا کے نکاح نامے کی تصدیق کی جارہی ہے۔
حکام کا کہنا ہےکہ جلد ہی دعا کا وڈیو بیان بھی جاری کیا جائے گا ، جس میں وہ ساری صورت حال اور حقائق خود بتائے گی۔
پولیس کا مزید کہنا ہےن کہ دعا کی گمشدگی کی رپورٹ کراچی کے الفلاح تھانے میں درج ہے، جس پر قانونی کارروائی کے لیے اسے عدالت کے روبرو پیش کرنا ضروری ہوگا۔
سندھ پولیس کا کہنا ہے کہ دعا کو آئندہ چند روز میں کراچی لایا جائے گا لیکن اس سے پہلے چند قانونی معاملات مکمل کرنا ہوں گے۔
دوسری جانب 14 سالہ دعا کے نکاح پر بھی کئی سوالات کھڑے ہوگئے ہیں۔ قانونی طور پر 18 سال سے کم کے لڑکے یا لڑکی کی شادی جائز نہیں۔
واقعے کا پس منظر
16 اپریل کی رات ظفر عباس نے سوشل میڈیا پر ایک خاندان کے ساتھ وڈیو شیئر کی تھی۔
وڈیو میں موجود شخص نے اپنا تعارف مہدی کاظمی کے نام سے کرایا ۔ اس نے بتایا کہ وہ گولڈن ٹاؤن کورنگی کا رہائشی ہے۔
مہدی کاظمی نے بتایا کہ اس کی 14 سالہ بیٹی دعا زہرا کاظمی صبح کے وقت کچرا پھینکنے گھر سے نکلی اور پھر واپس نہیں آئی۔
دعا کے والد نے کہا کہ اس نے اپنی بچی کو ہر جگہ تلاش کیا لیکن وہ کہیں نہیں ملی، پولیس بھی ان کے ساتھ تعاون نہیں کرہی۔
سوشل میڈیا میں وڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس کے ساتھ دیگر تحقیقتی ادارے بھی دعا کی تلاش میں شامل ہوئے۔
اس دوران پولیس نے دعویٰ کیا کہ دعا اپنی مرضٰ سے گئی ہے کیونکہ اگر اسے اغوا کیا جاتا تو وہ چیخ و پکار ضرور کرتی، اس کے علاوہ اطراف میں لگے سی سی ٹی وی فوتٰج میں بھی کوئی وڈیو موجود نہیں۔
اسی دوران پولیس نے دعا کی بازیابی کا دعویٰ بھی لیکن وہ صحیح ثابت نہ ہوسکا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News