لاہورہائیکورٹ نے اوورسیز پاکستانیوں کو حق رائے دہی دینے کے کیس کی سماعت 24 مئی کو مقرر کر دی۔
اوورسیز پاکستانیوں کو بلدیاتی انتخابات میں ووٹ کا حق دینے کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے 3 ہفتوں میں وفاقی حکومت اور نادرا کو رپورٹ جمع کرانے کی مہلت دے دی۔
جسٹس شجاعت علی خان نے آسٹریلیا میں مقیم پاکستانی سلمان شبیر کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی طرف سے علی ابراہیم ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ لا اینڈ جسٹس کو اطلاع نہیں ہوئی۔
جسٹس شجاعت علی خان نے کہا کہ منسٹری آف لاء اور اوورسیز پاکستانیز منسٹریز کو کوئی نمائندہ پیش نہیں ہوا لگتا انہیں اس کیس سے کوئی غرض نہیں۔ یہ کیس اوورسیز پاکستانیوں کیلئے ہے اور اوورسیز پاکستانیز کی وزارت کو کوئی پرواہ نہیں۔
عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے صوبائی، قومی اور بلدیاتی انتخابات کیلئے کیا اقدامات کئے؟
وکیل الیکشن کمیشن نے بتایا کہ 2017ء میں الیکشن ایکٹ آیا جس میں اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیا گیا۔
جسٹس شجاعت علی خان نے کہا کہ یہ کیس مفاد عامہ اور انتہائی اہم کیس ہے۔ ایک پاکستانی کو کیسے اس کے بنیادی حق سے محروم کیا جا سکتا ہے؟ سیکرٹری سے پوچھ کر بتائیں کہ اوورسیز پاکستانیوں کیلئے کیا کچھ کیا گیا؟
احمد پرویز ایڈووکیٹ وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ غیرملکی کنسلٹنٹ سے معاونت لی گئی ہے۔
عدالت نے کہا کہ جو کام نہیں کرنا ہوتا اس پرغیر ملکی کنسلٹنٹس کی خدمات لی جاتی ہیں۔ نادرا اگر یہ کچھ نہیں کر پا رہا حکومت نے اتنا بڑا سفید ہاتھی کیوں پالا ہوا ہے؟
سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ ای وی ایم لانچ کیا جا رہا ہے۔ ای وی ایم ایک نئی ٹیکنالوجی ہے، ممکن ہے اوورسیز ووٹرز آئی ٹی سے شناسا نہ ہوں۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ ٹیکنیکل رپورٹ الیکشن کے پاس موجود ہے۔ ای وی ایم سائبررسک ہے ہو سکتا ہے۔ ہمیں بین الاقوامی معیار کو برقرار رکھنا ہے۔ نادرا تعاون نہیں کر رہا اور وسائل بھی موجود نہیں۔ اگرسائبر سیکیورٹی پر سمجھوتہ کر لیا گیا یہ سمجھا جائے گا کہ یہ قومی سلامتی پر سمجھوتہ ہے۔
عدالت نے کہا کہ لوگ پاکستان سے باہر رہتے ہیں جو غیرملکی سرمایہ بھیجتے ہیں۔ سالانہ 26 ارب ڈالر اوورسیز پاکستانیز ملک میں بھیجتے ہیں، کیا وہ بنیادی حق استعمال نہیں کرسکتے؟ جو آپ بتا رہے ہیں وہ سب تکنیکی باتیں ہیں جو ایک دوسرے پر ڈال رہے ہیں۔
جسٹس شجاعت علی خان نے کہا کہ وفاقی حکومت کی سنجیدگی تو ہم نے دیکھ لی کہ وزارت قانون اور اوورسیز پاکستانیز کی طرف سے کوئی پیش نہیں ہوا۔ کیوں نہ دونوں وزارتوں کے افسران کا نہ آنا آرڈر کا حصہ بنایا جائے آرڈر کی کاپی کیوں نہ وزیراعظم پاکستان کو بھجوا دی جائے۔
عدالت نے کہا کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل بھی عدالت کی معاونت نہیں کرسکے۔ وفاقی حکومت اپنی ذاتی رپورٹ پیش کرے کہ کتنے وسائل استعمال کئے گئے، کتنے وسائل مزید لگائے جائیں گے۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ وزارت خزانہ کو انٹرنیٹ اور ای وی ایم کیلئے 2 اعشاریہ 5 ارب کی رقم مختص کرنے کی سفارش کی ہے۔ ابھی تک ہمیں نہیں پتہ چلا کہ کوئی فنڈ نہیں دیا گیا۔
عدالت نے کہا کہ نادرا نے ابھی تک کیا ہے؟
وکیل نادرا نے کہا کہ نادرا تمام معاونت فراہم کررہا یے۔
عدالت نے پوچھا کہ بتائیں کیا نادرا نے کوئی رپورٹ پیش کی ہے؟ آپ کبھی بنگلا دیش اورافریقی ممالک کو کچھ دے رہے ہیں اپنے لئے زیرو ہیں۔
جسٹس شجاعت علی خان نے کہا کہ عدالت سمجھنے سے قاصر ہے کہ وفاقی حکومت اور نادرا کے وکلاء نے کیوں رپورٹ پیش نہیں کی۔ کیا چیر نہیں ہو سکتی، کیا امر مانع ہے؟ جو کرنا ہوتا ہے وہ ہو جاتا یے۔ ہم بھی چاہتے ہیں ہمارے حکمران گڈ گورننس پر کتنے عمل پیرا ہیں۔
درخواست گزار نے کہا کہ ریاستی ادارے بلدیاتی انتخابات میں اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے میں ناکام ہو چکے ہیں۔ بے نظیر بھٹو، نوازشریف، شیخ رشید کیسز میں اوورسیز پاکستانیوں کو حقوق دینے کے اصول وضع ہیں۔
درخواست میں مؤقف پیش کیا گیا کہ الیکشن کمیشن نے اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے سے متعلق کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا۔ اوورسیز پاکستانیوں نے گزشتہ مالی سال میں 29 ارب ڈالرز سے زائد ترسیلات پاکستان بھجوائیں۔
سلمان شبیرکے وکیل علی ابراہیم ایڈووکیٹ نے مؤقف پیش کیا کہ اوورسیز پاکستانیز کا غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانے میں اہم کردارہے۔ آئین کے آرٹیکل 2 اے، 3، 5 اور 17 کے تحت اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے محروم نہیں رکھا جا سکتا۔ دنیا کے 155 ممالک میں اوورسیز ووٹنگ انتخابات کا حصہ ہوتی ہے۔
وکیل درخواست گزارعلی ابراہیم نے کہا کہ آسٹریلیا سمیت 6 ممالک اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹنگ کیلئے سہولیات فراہمی کیلئے رضامندی ظاہرکرچکے۔ اوورسیز پاکستانیوں کیلئے الیکشن کمیشن نے محض کاغذوں پر اپنی کارکردگی ظاہر کی ہے۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ کیا ووٹ کاسٹ کرنا کسی بھی شہری کا بنیادی حق ہے یا نہیں؟ کیا اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینا کم اہمیت کا حامل ہے؟ کیا اوورسیز پاکستانیز محض وفاقی اور صوبائی سطح کے انتخابات میں ہی اپنے ووٹ کاسٹ کرسکتے ہیں؟ کیا الیکشن کمیشن اور نادرا نے اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے سپریم کورٹ کے حکم پرعمل کیا؟
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ اوورسیز پاکستانیوں کو نہ صرف وفاقی و صوبائی بلکہ بلدیاتی انتخابات میں بھی ووٹ ڈالنے کا اہل قراردیا جائے۔ 29 مئی کو ہونیوالے بلدیاتی انتخابات میں اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دی جائے۔
سلمان شبیرکے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ اوورسیز پاکستانیز کے ووٹ کاسٹنگ کو بنیادی حقوق قراردیا جائے۔ ریاستی اداروں کو اوورسیز پاکستانیز کے ووٹ کے حق کیلئے سنجیدہ اقدامات کرنے کا حکم دیا جائے۔
عدالت نے کیس کی سماعت کیلئے اگلی تاریخ 24 مئی مقررکردی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
