فروغ نسیم نے کہا ہے کہ میری خواہش نہیں کہ میں دوبارہ وزارت لوں۔
وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر ڈاکٹر محمد فروغ نسیم نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ سے ایم کیو ایم نے علیحدہ معاہدہ دستخط کیا ہے، یہ ایم کیو ایم کی بڑی کامیابی ہے۔
انہوں نے کہا کہ معاہدے سے متعلق مولانا فضل الرحمان عمل درآمد کرائیں گے، اپوزیشن کے ساتھ سیٹ اپ میں میں آرام کرونگا، کوئی وزارت نہیں لے رہا، پاکستان بار کونسل کو خط لکھا ہے کہ وہ میرا لائسنس بحال کرے۔
فروغ نسیم نے کہا کہ اب میں اپنی لا پریکٹس شروع کرنا چاہتا ہوں، وعدہ تھا اپنے اجداد سے اسکو پورا کیا، اپنی قوم کا سر فخر سے بلند کیا، آئندہ بھی موقع ملا پاکستان کے لیے تو دن رات ایک کردیں گے۔
وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف نے کہا کہ کراچی والوں کا اول اور آخر پاکستان ہے، پاکستان کے لیے کراچی والے جان دینے کو تیار ہیں، میں نے خط نہیں دیکھا کہ اس میں کیا لکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو جان سے مارنے کی سازش کی جارہی ہے اس حوالے سے مجھے علم نہیں، یہ نمبر گیم ہے اور اس میں اپشن یہ ہی ہے کہ اپوزیشن یا حکومت کتنے نمبر لے سکتی ہے۔
فروغ نسیم نے کہا کہ پیپلز پارٹی سے جو معاہدہ ہوا ہے اس پر دونوں قیادت کے دستخط ہیں، یہ پیپلز پارٹی نے مان لیا ہے کہ سندھ کے شہریوں کے ساتھ کیا کیا زیادتیوں ہوئی ہیں۔
وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف نے کہا کہ خالد مقبول اور ایم کیو ایم کی کامیابی ہے کہ زیادتیوں کے حوالے سے آواز اٹھائی اور پیپلز پارٹی نے اسکو مانا، اب امید ہے کہ پیپلز پارٹی اسکو پورا کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے شہباز شریف اور فضل الرحمان سے کہا ہے کہ وہ ضامن ہیں اور وہ پیپلز پارٹی سے معاہدے کو پورا کرانے میں اپنا کردار ادا کریں گے، میں ایم کیو ایم کے ٹکٹ پر الیکشن جیتا مگر ایم کیو ایم کی وزارت قانون لینا خواہش نہیں تھی۔
فروغ نسیم نے کہا ہے کہ میری خواہش نہیں ہے کہ میں دوبارہ وزارت لوں، ایم کیو ایم کی ایک اسٹرٹیجک پوزیشن ہے، بلدیاتی قانون کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد ہونا چاہیے۔
وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف نے کہا کہ اراکین اسمبلی کے ووٹ ڈالنے کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کیا جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
