
پاکستان میں پابندی کی شکار فلم ’جاوید اقبال’ برطانیہ میں پیش ہوگی۔
پاکستان میں پابندی کا شکار یاسر حسین اور عائشہ عمر کی فلم ’جاوید اقبال: دی اَن ٹولڈ اسٹوری آف آ سیریل کلر’ کو برطانیہ میں ہونے والے ’یو کے ایشین فلم فسیٹیول‘ میں پیش کئے جانے کا اعلان کر دیا گیا۔
اس فلم کی کہانی پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے بدنام سیریل کلر ’جاوید اقبال مغل‘ کے جرائم اور ان کے قانونی ٹرائل کے گرد گھومتی ہے، جس نے 100 بچوں کو ریپ کر کے ان کے ٹکڑے ٹکڑے کر کے قتل کرنے کا اعترافِ جرم بھی کیا تھا۔
مذکورہ سیریل کلر پر بنائی گئی اس فلم کو رواں برس جنوری میں پاکستان میں ریلیز کیا جانا تھا مگر اس کی نمائش سے دو دن قبل اس پر پابندی لگا دی گئی تھی جس کی وجہ سے اس کی نمائش روک دی گئی۔
اس فلم پر ابتدائی طور پر پنجاب حکومت نے پابندی لگائی تھی، جس کے بعد فلم کی ٹیم نے اس کی نمائش موخر کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔
تاہم شوبز ویب سائٹ ’ڈیڈ لائن‘ کے مطابق یاسر حسین اور عائشہ عمر کی فلم ’جاوید اقبال: دی اَن ٹولڈ اسٹوری آف آ سیریل کلر’ کو برطانیہ میں ہونے والے سالانہ ’یو کے ایشین فلم فیسٹیول‘ میں پیش کیا جائے گا۔
’واضح رہے کہ یو کے ایشین فلم فیسٹیول‘ میں فلموں کی نمائش 4 مئی سے پاکستانی فلم کی خصوصی اسکریننگ سے شروع ہوگی۔
اس حوالے سے یاسر حسین نے اپنی فلم پر پاکستان میں پابندی کا شکار ہونے اور اسے برطانیہ میں پیش کیے جانے پر ٹوئٹ کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا، ساتھ ہی اپنے ملک کی پالیسیوں پر مایوسی بھی ظاہر کی۔
یاسر حسین نے شوبز ویب سائٹ کی خبر کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا مجھے خوشی ہے کہ یہ فلم برطانیہ میں پیش کی جائے گی انہوں نے بلاگرز کو طنزیہ انداز میں مخاتب کرتے ہوئے لکھا کہ اگر بلاگرز کو طلاقوں کی خبروں سے فرصت ملتی تو ان کی فلم سے متعلق خبر لگاتے۔
AdvertisementAdvertisementView this post on InstagramAdvertisementAdvertisementAdvertisementAdvertisement
اداکار نے لکھا کہ ’یہ بہت فخر کی بات ہے کہ یو کے ایشین فلم فیسٹیول میں پاکستانی فلم کو عزت بخشی جا رہی ہے لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ اپنا مواد اپنے ہی لوگ پہچان نہیں پاتے‘
انہوں نے مزید لکھا کہ پاکستان میں پاکستان کی ہی کہانی پر پابندی لگادی گئی مگر عید پر لوگ ملکی ثقافت پر بنائی گئی 5 فلمیں ضرور دیکھیں گے۔
ساتھ یاسر حسین نے فلم ساز ابوعلیحہ اور فلم کے پروڈیوسر پروڈیوسر جاوید احمد کاکیپوٹو کا بہترین فلم بنانے پر شکریہ بھی ادا کیا۔
یاد رہے کہ 1999 میں سفاک قاتل جاوید اقبال نے پولیس کو ایک خط لکھا تھا جس میں اس نے 100 بچوں کے قتل کا اعتراف کیا تھا جن کی عمریں 6 سے 16 سال کے درمیان تھیں، اس نے ساتھ میں یہ بھی اعتراف کیا تھا کہ اس نے زیادہ تر بچوں بچوں کو گلا گھونٹ کر مارا اور ان کے جسم کے کئی ٹکڑے بھی کیے تھے۔
واضح رہے کہ جاوید اقبال مغل نے 2001 اکتوبر میں لاہور کی جیل میں خودکشی کرلی تھی۔
Advertisement
AdvertisementAdvertisementView this post on InstagramAdvertisementAdvertisementAdvertisement
Advertisement
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News