
کھیلوں کی دنیا کا شہنشاہ فٹ بال کی بادشاہت کے مقابلے پہلی مرتبہ کسی مسلمان ملک کی سرزمین پر ہوں گے۔
فٹ بال کی تاریخ میں پہلی مرتبہ مشرق وسطیٰ کا ملک قطر ورلڈ کپ کی میزبانی کرنے جا رہا ہے، جبکہ پہلی مرتبہ یہ ایونٹ خطے میں موسم سرما کے آغاز میں ہو گا۔
قطر میں ماہ نومبر کے دوران منعقد ہونے والے اس ورلڈ کپ کا فائنل اس سے پہلے ہونے والے کسی دوسرے فائنل کے برعکس ہوگا۔
اسی لیے منتظمین کو درپیش لاجسٹک چیلنجز، کافی رہائش فراہم کرنے سے لے کر بے قابو شائقین سے نمٹنے تک کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
قطر تقریباً جمیکا کے برابر ہے۔ فٹ بال کا سب سے بڑا ایونٹ منعقد کرنے والی سب سے چھوٹی ریاست بھی ہے، جس میں 32 مسابقتی ممالک کے شائقین واحد بڑے شہر دوہا میں آئیں گے۔
دوحہ کے آس پاس کلسٹر آٹھ اسٹیڈیموں میں کھیل دیکھنے کے لیے تیار ہیں، لیکن اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ قطر کی محدود رہائش کی مارکیٹ پر حقیقی زور پڑے گا، منتظمین کا تخمینہ ہے کہ ٹورنامنٹ کے 28 دنوں میں 1.2 ملین شائقین ملک کا دورہ کریں گے۔
قطر کو اس ایونٹ کی میزبانی فیفا کے سابق صدر سیپ بلاٹر نے دی تھی، موجودہ صدر گیانی انفانٹینو اس ایونٹ کے کامیاب انعقاد کے ذمہ دار ہیں۔
فیفا کے صدرانفانٹینو اب بھی اس ٹورنامنٹ کو شائقین کے لیے وسیع عرب دنیا کا تجربہ کرنے کے ایک موقع کے طور پر پیش کرنے کے خواہاں ہیں۔
قطر میں رہنے والوں کے لیے رہائش کا انتظام ہو گا، لیکن ہو سکتا ہے کہ کوئی دبئی، ابو ظہبی، مسقط، ریاض، یا جدہ سمیت کسی بھی خطے میں ایک دن گزارنا چاہے تو اسے دوسرے علاقوں میں جانے کا موقع ملے گا۔
فیفا کے صدر نے کہا کہ یقیناً ہم بھی یہی تجویز کرتے ہیں کیونکہ میرے خیال میں اس خاص ورلڈ کپ میں سب سے بڑے تجربات میں سے ایک لوگوں کے لیے ایک ایسے ملک اور دنیا کے حصے میں آنے کا ایک موقع ہے جسے شاید وہ نہیں جانتے۔
یہ ایک قابل تقلید تجویز ہے لیکن یہ ایک ایسی تجویز ہے جو بڑی جیب والے لوگوں کے لیے صرف ایک آپشن ہے، اور یہ قطری منتظمین کی جانب سے ورلڈ کپ کو شائقین کے لیے زیادہ معمولی بجٹ کے ساتھ قابل رسائی بنانے کی کوششوں سے متصادم ہے۔
منتظمین نے کمرے کے نرخوں پر اضافہ کیا ہے، جو ہوٹل حامیوں سے چارج کر سکتے ہیں، جس میں تھری اسٹارس ہوٹل کی شرح تقریباً 120 ڈالر ہے۔
قطر کی سپریم کمیٹی برائے ترسیل اور میراث نے 130,000 کمروں کا وعدہ کیا ہے جس میں ہوٹل اور 60,000 کمرے اپارٹمنٹس اور ولاز کے علاوہ 4000 کمرے دو کروز بحری جہازوں پر اور بقیہ فین دیہات میں فراہم کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News