
بین الاقوامی انسانی تنظیم آکسفیم کا کہنا ہے کہ مغربی افریقی ممالک میں شدید غذائی قلت کے بحران سے لاکھوں انسانوں کی زندگیاں خطرے میں ہے۔
لندن میں قائم بین الاقوامی انسانی تنظیم آکسفیم کی جانب سے دیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ساحل کے کچھ حصوں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں اناج کی پیداوار میں ایک تہائی کمی واقع ہوئی ہے اور بنیادی غذائی مواد کا ذخیرہ تقریباً ختم ہو رہا ہے۔
تنظیم کے مطابق لاکھوں لوگوں کو خشک سالی، سیلاب، تنازعات اور کوویڈ 19 کی وجہ سے نقل مکانی کرنی پڑی.
جبکہ خطے میں گزشتہ 5 سالوں میں خوراک کی قیمتوں میں 30 فیصد اضافہ ہوا ہے، اور روس یوکرین جنگ نے حالات کو مزید ابتر کر دیا ہے۔
مغربی افریقہ ایک دہائی میں خوراک کے بدترین بحران کا شکار ہے، جہاں 27 ملین لوگ غذائی قلت کا شکار ہیں۔ یہ تعداد اس جون میں بڑھ کر 38 ملین تک پہنچ سکتی ہے.
یہ ایک خطرناک صورتحال ہے اور ایک نئی تاریخی سطح اور پہلے ہی پچھلے سال کے مقابلے میں ایک تہائی سے زیادہ اضافہ ہوا ہے-
ناروے کی پناہ گزین کونسل، بھوک کے خلاف ایکشن، میڈیکنز ڈو مونڈ فرانس اور آکسفیم نے خبردار کیا ہے کہ تین سال قبل ان افریقی ممالک میں انسانی بحران شروع ہونے کے بعد سے حالات مزید خراب ہوتے جا رہے ہیں۔
آکسفیم نے خبردار کرتے ہوئے عالمی دنیا اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ غذائی بحران پر قابو پانے کے لئے ہنگامی اقدامات کئے جائیں ورنہ اس خطے میں انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News