
محققین نے دعویٰ کیا ہے کہ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کے کمپیوٹر نیٹ ورک کو دنیا کے سب سے طاقتور سائبر ہتھیار “پیگاسس” سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
ملٹری گریڈ سپائی ویئر پیگاسس اپنے ٹارگٹ کے ڈیوائسز کے کیمرے سے ویڈیو بنا سکتا ہے، گفتگو ریکارڈ کر سکتا ہے، کالز سن سکتا ہے اور پیغامات بھیج سکتا ہے۔
سائبر بوفنز نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ سافٹ ویئر 7 جولائی 2020 کو وزیراعظم کی رہائش گاہ نمبر 10 کے نیٹ ورک سے منسلک ایک ڈیوائس پر دریافت ہوا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح کا سائبر بریچ دفتر خارجہ میں بھی ہوا۔
نیویارکر کی تحقیقات میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہیکرز متحدہ عرب امارات، بھارت، قبرص اور اردن سے منسلک تھے۔
اس میں مزید کہا گیا کہ ڈاؤننگ اسٹریٹ کے متعدد آلات بشمول مسٹر جانسن کے ڈیوائسز کی جانچ کی گئی، لیکن حکام یہ نہیں بتا سکے کہ کون سی ڈیوائس متاثر ہوئی ہے۔
سائنسدان اس بارے میں مبہم ہیں کہ ہیکرز کو کس ڈیٹا تک رسائی حاصل ہو سکتی تھی، لیکن انہیں شبہ ہے کہ معلومات لی گئی تھیں۔
یونیورسٹی آف ٹورنٹو کے سٹیزن لیب سینٹر کے سینئر محقق جان سکاٹ ریلٹن کا کہنا ہے کہ سائبر حملے کا پردہ فاش کرتے وقت وہ ہکا بکا رہ گئے تھے۔
سائنسدانوں نے مشورہ دیا کہ سافٹ ویئر کو بیرون ملک ڈیوائسز میں “غیر ملکی سم کارڈز کا استعمال کرتے ہوئے” شامل کیا جا سکتا تھا۔
حکومتی ترجمان نے کہا کہ وہ سیکیورٹی کے معاملات پر تبصرہ نہیں کرتے۔
Pegasus ایک ملٹری گریڈ سافٹ ویئر ہے جسے خفیہ طور پر اسمارٹ فون یا ڈیوائس پر اپ لوڈ کیا جاسکتا ہے اور یہ 2016 سے موجود ہے۔
اسے اسرائیلی کمپنی NSO گروپ نے ڈیزائن کیا تھا، جسے Q سائبر ٹیکنالوجیز بھی کہا جاتا ہے۔
یہ اسپائی ویئر آپ کے فون کے کیمرے کے ذریعے ویڈیو بنا سکتا ہے، کالز سن سکتا ہے اور پیغامات بھیج سکتا ہے۔
سائنسدانوں کو یہ بھی خدشہ ہے کہ اس کا استعمال اس بات کی نشاندہی کرنے کے لیے کیا جا سکتا ہے کہ ٹارگٹ کہاں ہے اور وہ کس سے ملا ہے۔
اس نے ایپل اور اینڈرائیڈ دونوں ڈیوائسز کو نشانہ بنایا ہے۔
پیگاسس کا اینٹی وائرس سافٹ ویئر کے استعمال سے پتہ نہیں لگایا جاسکتا۔ یہ متاثرین کو لنک پر کلک کرنے کی ترغیب دے کر اسمارٹ فونز پر انسٹال کیا جاتا تھا۔
لیکن اسپائی ویئر کا ایک نیا ورژن بغیر کسی بھی چیز پر کلک کئے فون پر لوڈ ہوسکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News