
حسن مرتضیٰ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اپنا نیا قائد منتخب کرے۔
جنرل سیکرٹری پیپلز پارٹی وسطی پنجاب سید حسن مرتضیٰ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ قوم کو مبارک ہو ،آئین دشمنوں کو منہ کی کھانا پڑی۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے نظریہ ضرورت کو دفن کر کے آئین کو زندہ کر دیا، سپریم کورٹ کا فیصلہ سلیکٹڈ ٹولے کے منہ پر زناٹے دار تھپڑ ہے۔
حسن مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی جمہوری جدو جہد سے آئین شکنی کا محاسبہ ہوا جبکہ دونسلوں کی قربانی کے بعد قوم کو یہ دن دیکھنا نصیب ہوا
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملک کو ضد کی بھینٹ چڑھا کے سیاسی عدم استحکام سے دوچار کیا گیا جبکہ چار روز تک ملک و قوم کو مایوسی اور انتشار کا شکار رکھا گیا۔
جنرل سیکرٹری پیپلز پارٹی وسطی پنجاب سید حسن مرتضیٰ کا مزید کہنا تھا کہ آئین کو گھر کی باندی بنانیوالوں کو شرم سے ڈوب مرنا چاہیے، یہ پاکستان کی فتح ہے،پی ٹی آئی اپنا نیا قائد منتخب کرے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر کی وزیراعظم کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کو مسترد کرنے کی رولنگ کو غیر آئینی قرار دے دیا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان عمرعطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بنچ نے تحریک عدم اعتماد پرڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے خلاف ازخود نوٹس کیس کا محفوظ فیصلہ سنایا۔
عدالت نے قومی اسمبلی کی تحلیل کو بھی غیر آئینی قرار دیتے ہوئے صدرِ پاکستان کا اس حوالے سے جاری کیا گیا حکم منسوخ کر دیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے فیصلے میں کہا گیا کہ ڈپٹی اسپیکر کی 3 اپریل کی رولنگ آئین کے خلاف ہے لہذا عدالت اسے کالعدم قرار دیتے ہوئے اسمبلیاں بحال کرنے کا حکم دیتی ہے۔
لارجر بینچ میں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس مظہر عالم میاں خیل اور جسٹس جمال خان مندوخیل بھی میں شامل ہیں۔ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینج نے 0-5 سے متفقہ فیصلہ جاری کیا۔
عدالت نے صدر مملکت کا اسمبلیاں تحلیل کرنے کا حکم بھی کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان صدر مملکت کو اسمبلیاں توڑنے کی ایڈوائس نہیں کرسکتے تھے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے سنائے گئے فیصلے میں کہا گیا کہ وزیراعظم اسمبلیاں تحلیل کرنے کے اہل نہیں تھے جب کہ عدالت نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے نگراں حکومت کے احکامات بھی کالعدم قرار دے دیے۔
عدالتی فیصلے میں اسپیکر قومی اسمبلی کو 9 اپریل بروز ہفتہ صبح 10 بجے اجلاس طلب کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ وہ اسی دن عدم اعتماد پر ووٹنگ کروائیں۔ عدالت کی جانب سے نئے انتخابات کا حکم بھی کالعدم قرار دے دیا گیا۔
عدالت نے متقفہ فیصلے میں کہا کہ کسی ممبر کو ووٹ کاسٹ کرنے سے روکا نہیں جائے گا جب کہ تحریک عدم اعتماد ناکام ہو تو حکومت اپنے امور انجام دیتی رہے اور تحریک عدم اعتماد منظور ہو جاتی ہے تو اسمبلی نئے وزیر اعظم کا انتخاب کرے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News