
جامعہ کراچی دھماکہ
جامعہ کراچی میں قائم سندھ ڈی این اے فارنسک لیبارٹری کو ڈی این اے کے نمونے موصول ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق چاروں افراد کی لاشیں نا قابلِ شناخت ہیں، شناخت میں تاخیر کی وجہ اہلِ خانہ کے ڈی این اے سیمپل کا دستیاب نہ ہونا ہے، پاکستانی ڈرائیور کے اہل خانہ کے ڈی این اے حاصل کیے جا چکے ہیں۔
چائینز کے اہل خانہ کے ڈی این اے سیمپل موجود نہیں، چائینیز افراد کے زیرِ استعمال اشیاء سے ڈی این اے نمونے حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، چائنیز افراد کے زیرِ استعمال ٹوتھ برش، ریزر و دیگر اشیاء سے نمونے ملنے کی امید ہے۔
ڈرائیور کا بھائی ڈی این اے سیمپل دے چکا ہے، ڈی این اے میچنگ کے عمل پر کام شروع ہو جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز جامعہ کراچی میں غیر ملکی اساتذہ کی وین میں دھماکے کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔
کراچی یونیورسٹی کے کامرس ڈیپارٹمنٹ اور کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ آف چائنیز لنگویج کے قریب کھڑی ایک وین میں اس وقت دھماکا ہوا جب وہاں بڑی تعداد میں طلبہ اور اساتذہ موجود تھے۔
دھماکے کی شدت اس قدر زیادہ تھی کہ ناصرف وین میں آگ بھڑک اٹھی بلکہ اطراف میں گھڑی گاڑیوں اور عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
دھماکے کے فوری بعد جامعہ کراچی میں سیکیورٹی پر مامور قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکار پہنچ گئے۔
دھماکے کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتتقل کردیا گیا جہاں 5 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔ زخمیوں میں سے کئی کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے، جس سے جانی نقصان میں مزید اضافے کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دھماکا خودکش ہے اور اس میں برقع پوش خاتون ملوث ہے، دھماکا تخریب کاری کا نتیجہ ہے، چینی اساتذہ کونشانہ بنایا گیا۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے گاڑی میں دھماکے کا نوٹس لے لیا اور کمشنر کراچی سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
ڈی آئی جی ایسٹ مقدس حیدر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکا ایک بج کر 52 منٹ پر ہوا، دھماکے میں 5 افراد جاں بحق ہوئے جن میں تین غیر ملکی باشندے شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جاں بحق افراد میں غیر ملکیوں میں دو خاتون ایک مرد شامل ہے، دھماکے کا تعین بم ڈسپوزیبل اسکاڈ نے کرنا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News