
سنہ 1800 سے بند پڑے 200 سال پرانے ایک لاوارث پاگل خانے میں ملنے والے آسیب زدہ کھلونے نے لوگوں کو خوف میں مبتلا کردیا ہے۔
ایک خاتون نے اس خوفناک لمحے کی ویڈیو بنائی ہے، فوٹیج میں دکھائے جانے والی 200 سال سے زیادہ پرانی عمارت نے سوشل میڈیا صارفین کو ہلا کر رکھ دیا ہے، جس کے بیچوں بیچ مذکورہ آسیب زدہ کھلونا پایا گیا۔
چوبیس سالہ شہری ایکسپلورر گیبی نے اس گڑیا کو تلاش کیا اور اسے اپنے 1.5 ملین ٹک ٹاک فالوورز کے ساتھ شئیر کیا۔ گیبی نے یہ ویڈیو اپنے 25 سالہ بوائے فرینڈ سونی، اور دوست ڈین کے ساتھ بنائی تھی۔
امریکہ سے تعلق رکھنے والے ان تینوں افراد نے ترک شدہ نفسیاتی ادارے کی تلاش کے دوران ایک دلچسپ انکشاف کیا۔
ادارے کو مبینہ طور پر ذہنی مریضوں کے ساتھ بدسلوکی کے متعدد مقدمات کے بعد بند کردیا گیا تھا، گیبی کا کہنا تھا کہ پوری عمارت “شدید زوال پذیر” تھی۔
عمارت میں توڑ پھوڑ، پاؤڈر ایسبیسٹوس، فرش پر ملبے اوراکھڑتے پیںت کی بھرمار تھی۔ لیکن ایک کمرے میں گیبی کو مائی لٹل پونی فرنچائز سے گلابی گھوڑے کا ایک چھوٹا سا مجسمہ ملا۔
گیبی کے فلمائے گئے کلپ میں، کھلونا ایک سرخ میز پر بیٹھا اور ہنستے ہوئے تیزی سے سر ہلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
گیبی نے کہا، “یہ ابھی شروع ہوا ہے اور ہم نے کسی چیز کو ہاتھ نہیں لگایا۔ یہ یہاں برسوں سے بیٹھا ہے، تو پھر وہ بیٹری کیسے چلی؟”
مذکورہ کلپ، جس کا عنوان تھا “مجھے نہیں لگتا کہ ہم اکیلے تھے” نے 690,000 لائکس حاصل کیے اور اس میں بہت سارے صارفین موجود تھے جن پر آسیب زدہ کھلونے کا اثر ہوا۔
ان میں سے ایک نے کہا کہ وہ جگہ کو جلا دیتے۔
گیبی نے کہا کہ “ہم فوری طور پر گھبرا گئے تھے اور میں نے اسے اپنے فون پر ریکارڈ کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ جو کچھ ہو رہا تھا اسے ختم کرنے کے لیے ہم جدوجہد کر رہے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ “میں نے ایک مریض بچی کی فائل کی ویڈیو بنانے کا بھی فیصلہ کیا تھا جو ہم نے پہلے دریافت کی تھی کیونکہ میں
جانتی تھی کہ یہ اس مقام پر موجود آخری دستاویزات میں سے ایک ہے جو محفوظ ہونے کی مستحق ہے۔
https://www.tiktok.com/@urbex_muse/video/7028620386153565445?is_from_webapp=1&sender_device=pc&web_id=7087981085133719045
ان کا مزید کہنا تھا کہ “اس نے مجھے یہ سوال کرنے پر مجبور کیا کہ کیا ایک بچی کی فائل کے ساتھ رابطہ کرنے اور پھر اس کے ساتھ کسی ایسے کھلونے سے بات چیت کرنے کے درمیان کوئی تعلق ہے جس کے ساتھ وہ کھیلنا پسند کرتی تھی۔”
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News