
حالیہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ حاملہ خواتین کے سونے کا طریقہ (سلیپنگ پوزیشن) اور بچے پر منفی اثر کے درمیان کوئی تعلق نہیں ہے۔
امراض نسواں کے ماہرین (گائناکولوجسٹ) سمیت تقریباً ہر دوسرا شخص حاملہ خواتین کو کئی چیزوں پر صلاح دیتا ہے۔
ان میں سب سے عام یہ ہے کہ حاملہ خواتین کو جنین میں خون کے بہاؤ کے نامناسب خطرے سے بچنے کے لئے بائیں طرف کروٹ لے کر سونا چاہئیے۔
تاہم، حمل کے پہلے 30 ہفتوں کے دوران 8700 خواتین کے ساتھ کی جانے والی تحقیق سے میں بات سامنے آئی ہے کہ خواتین چاہے بائیں ، دائیں یا پیٹھ کے بل کسی بھی پوزیشن میں سوئیں، اس سے ان کے ساتھ ہونے والی انہونی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
تحقیقاتی مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ ان خواتین میں سے تقریباً 22 فیصد کو حمل کی شدید پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑا، باوجود اس کے کہ ان کے سونے کی پوزیشن ٹھیک تھی۔
یعنی حاملہ خواتین کے سونے کی پوزیشن کچھ بھی ہو۔ اس کا ان کے ساتھ ہونے والی پیچیدگیوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
یونیورسٹی آف یوٹاہ اسکول آف میڈیسن میں میٹرنٹی اور ماہر امراض نسواں کے صدر اور مطالعے کے مصنف ڈاکٹر رابرٹ نے کہا کہ ہم خواتین کو یقین دہانی کرا سکتے ہیں کہ حمل کے پہلے 30 ہفتے کے دوران کسی بھی طرح کی سونے کی پوزیشن محفوظ ہے۔
چونکہ مطالعہ میں آخر کے 10 ہفتوں کی تفصیل نہیں لی گئی ہے، یہ نہیں کہا جاسکتا کہ آخر کے 10 ہفتوں میں ایسی کوئی مشکل پیدا نہیں ہوسکتی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News