امریکا نے بوچا میں ہلاکتوں کے بعد روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے قریبی حلقوں سمیت ان کی بیٹیوں کے خلاف پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق روسی صدر پیوٹین کے قریبی رفقا میں شامل وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کا خاندان اور بڑے بینک بھی شامل ہیں۔
یہ اقدامات یوکرین میں روسی فوجیوں کے مظالم کے نئے انکشافات کے بعد کیے گئے ہیں، جن میں دارالحکومت کیف کے قریب بوچا کی سڑکوں پر بکھری ہوئی شہریوں کی لاشوں کی تصاویر بھی شامل ہیں۔
روس کا کہنا ہے کہ بغیر ثبوت کے یہ تصاویر کیف کے حکام نے منظر عام پر لائی ہیں۔
اگرچہ سیٹلائٹ تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ عام شہری اس وقت مارے گئے جب بوچا پر روسیوں کا کنٹرول تھا، مسٹر پوتن نے بدھ کے روز اس واقعے کو “کیف حکومت کی طرف سے خام اور مذموم اشتعال انگیزی” قرار دیا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے مزید کہا کہ ذمہ دار قوموں کو ان مجرموں کا احتساب کرنے کے لئے اکٹھا ہونا ہوگا۔
امریکہ نے کہا کہ مسٹر پیوٹن کی بیٹیوں، کترینا ولادیمیر، وونا تیکھونووا اور ماریا ولادیمیروونا وورونسووا کو پیوٹن کے بالغ بچے ہونے کی وجہ سے پابندیاں لگائی جا رہی ہیں۔، تاکہ وہ پیوٹن کی جائیداد اور مفادات کو استعمال نہ کر سکیں۔
امریکی اعلان میں روسی صدر کی بیٹی وونا تیکھونووا کو روسی حکومت اور دفاعی صنعت کی بطور ٹیک ایگزیکٹو کام کرنے پر پابندی لگائی گئی ہے۔
جبکہ وورونسووا پر سرکاری مالی اعانت سے چلنے والے پروگراموں کی رہنمائی کرنے پر پابندی لگائی ہے۔
امریکہ کا کہنا ہے کہ روسی صدر کی بیٹی وورونسووا جن کو جینیات کی تحقیق کے لیے کریملن سے اربوں ڈالر ملے ہیں اور وہ ذاتی طور پر پوٹن کی نگرانی میں ہیں
بائیڈن انتظامیہ سے جب روسی صدر کی بیٹیوں پر پابندی لگانے کے حوالے سے پوچھا گیا تو ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکہ کا خیال ہے کہ روسی صدر کی تینوں بیٹیاں اپنے والد کے اثاثوں پر اپنا کنٹرول کر سکتی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
