Advertisement
Advertisement
Advertisement

روزے رکھنے سے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

Now Reading:

روزے رکھنے سے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

ماہ رمضان میں روزے رکھنا مذہبی فریضہ ہے اور یہ صحت کی بہتری کے لیے بھی بہترین وقت ہوتا ہے۔

طبی ماہرین کی جانب سے مخصوص اوقات تک کھانے سے دوری کے جسم پر مرتب اثرات کا جائزہ لیا جارہا ہے جیسے کہ انٹرمٹنٹ فاسٹنگ پر حالیہ برسوں میں کافی کام ہوا ہے۔

انٹرمٹنٹ فاسٹنگ سے مراد دن میں ایک خاص دورانیے تک کھانے سے دوری اختیار کی جاتی ہے یعنی یہ رمضان کے روزوں جیسا طریقے کار ہی ہے اور متعدد تحقیقی رپورٹس میں ثابت بھی ہوا ہے کہ یہ جسم اور دماغ دونوں کے لیے بہت زیادہ مفید ہے۔

رمضان کے دوران روزے رکھ کر فوائد صرف صحت بخش غذائی عادات کو اپنانے سے ہی حاصل ہوں گے بہت زیادہ یا چکنائی سے بھرپور پکوانوں کا استعمال الٹا نقصان پہنچا سکتا ہے۔

جب آپ کچھ وقت تک غذا کو خود سے دور رکھتے ہیں تو یہ جسم میں ہارمونز کی سطح میں تبدیلیاں لاتا ہے تاکہ ذخیرہ شدہ جسمانی چربی زیادہ قابل رسائی ہو جبکہ اہم خلیاتی مرمت کا عمل بھی شروع ہوجاتا ہے۔

Advertisement

اس کے علاوہ خون میں ایچ جی ایچ نامی ہارمون میں ڈرامائی اضافہ ہوسکتا ہے، اس ہارمون کی تعداد بڑھنے سے بھی چربی گھلنے میں مدد ملتی ہے جبکہ خون میں انسولین کی سطح میں بھی نمایاں کمی آتی ہے جو چربی گھلانے میں مدد فراہم کرتی ہے۔

مخصوص وقت تک بھوکے رہنے یا روزہ رکھنے سے جسمانی وزن میں کمی لانا بھی آسان ہوتا ہے کیونکہ جب آپ روزہ رکھتے ہیں تو معمول سے کم غذا کا استعمال کرتے ہیں۔

ذیابیطس ٹائپ 2 حالیہ دہائیوں میں بہت تیزی سے عام ہوا ہے اور اس کے ایک بنیادی عنصر انسولین کی مزاحمت ہوتی ہے جس کے باعث بلڈ شوگر کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے۔

انسولین کی مزاحمت کو کم کرنے والا ہر کام بلڈ شوگر کی سطح کو بھی کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے جس سے ذیابیطس ٹائپ ٹو کا شکار ہونے سے تحفظ ملتا ہے۔

روزے یا بھوکے رہنے سے انسولین کی مزاحمت کی سطح میں کمی آتی ہے جس سے بلڈ شوگر کی سطح بھی بہتر ہوتی ہے۔

اس کے علاوہ خالی پیٹ رہنا یا روزے رکھنے سے بلڈ شوگر، بلڈ پرشر، خون میں چکنائی، کولیسٹرول کی سطح جیسے امراض قلب کے خطرے سے منسلک عناصر کو بہتر کیا جاتا ہے۔

Advertisement

ایسے بھی چند شواہد سامنے آئے ہیں جن سے عندیہ ملتا ہے کہ روزے سے انسانوں پر کیموتھراپی کے متعدد مضر اثرات کی شدت میں کمی آتی ہے، جو چیز آپ کے جسم کے لیے اچھی ہو وہ دماغ کے لیے بھی مفید ہوتی ہے۔

روزے سے ایک دماغی ہارمون بی ڈی این ایف کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے، اس ہارمون کی سطح میں کمی کو ڈپریشن اور متعدد دماغی مسائل سے منسلک کیا جاتا ہے۔

اس حوالے سے انسانوں پر ابھی زیادہ کام نہیں ہوا اور مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

جانوروں پر اس حوالے سے اب تک ہونے والے تحقیقی کام کے نتائج حوصلہ افزا رہے ہیں اور انسانوں میں نتائج ملتے جلتے رہے ہیں مگر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
کیا دوران حمل ماں کی آنکھوں کا رنگ بدلنے کا اثر بچے کی آنکھوں پر بھی پڑتا ہے؟
ہیلتھ سیکٹر میں بڑی پیش رفت؛ 10 ملین ڈالر سے جدید ادویات کی تیاری کا منصوبہ
دوران حمل قلب کتنا متاثر ہوتا ہے؟ تحقیق میں اہم انکشاف
سفید انار کے فوائد جو آپ کو حیران کر دیں
ملازمت کی کون سی شفٹ گردوں کی صحت کو متاثر کرتی ہے؟
سبز یا سیاہ، بہتر صحت کیلئے کس رنگ کے انگور کا انتخاب کیا جائے؟
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر