
برطانوی محکمئہ صحت نے کہا ہے کہ گٹھیا (جوڑوں کے درد) میں مبتلا مریض ورزش کرکے اس تکلیف دہ مرض سے نجات پا سکتے ہیں۔
صحت عامہ سے متعلق برطانوی واچ ڈاگ نے قومی ادارے برائے صحت ( این ایچ ایس) کو تجویز دی ہے کہ وہ جوڑوں کے درد میں مبتلا مریضوں کو وزن میں کمی اور وزرش کی طرف راغب کریں۔
مذکورہ واچ ڈاگ کی جانب سے جاری کلینیکل گائیڈ لائنز کے مطابق وزن میں کمی اورباقاعدگی سے وزرش کرکے جوڑوں کے درد میں دافع درد ادویات سے زیادہ بہتر نتائج حاصل ہوتے ہیں۔
ہدایات کے مطابق جوڑوں کے درد میں پیرا سیٹا مول اور اس نوعیت کی دیگر دافع درد ادویات کی نسبت جسمانی سرگرمیاں زیادہ فائدہ مند ہے۔
واچ ڈاگ کا اپنی رپورٹ میں مزید کہنا ہے کہ ڈاکٹر لاکھوں مریضوں کو وزن میں کمی اور ورزش جیسی جسمانی سرگرمیوں کی جانب راغب کرنے سے نیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے ہیلتھ اینڈ کیئرایکسیلینس ( این آئی سی ای) اور نیشنل ہیلتھ سروسز درد کش ادویات کی مد میں سالانہ اربوں پاؤنڈ کی بچت کرسکتے ہیں۔
ہیلتھ واچ ڈاگ کی اس تجویز کی بابت ماہرین کا کہنا ہے کہ گٹھیا کے مریضوں میں ورزش کے آغاز میں درد کی شدت بڑھ سکتی ہے تاہم کچھ وقت بعد اس میں بتدریج کمی واقع ہوگی۔
واضح رہے کہ گٹھیا کا مرض دنیا بھرمیں لاکھوں مریضوں کو متاثر کر رہا ہے، صرف برطانیہ میں اوسٹیو آرتھرائٹس کے مریضوں کی تعداد ایک کروڑ سے تجاوز کرچکی ہے۔
اس بیماری میں ہڈیوں کے جوڑوں میں سختی اور سوجن پیدا ہوجاتی ہے جس سے مریض کا اٹھنا بیٹھنا اور چلنا پھرنا بھی محال ہوجاتا ہے۔ اس بیماری میں مبتلا 80 فیصد مریضوں میں درد کش ادویات تجویز کی جاتی ہے، جس پر نیشنل ہیلتھ سروسز سالانہ 10 ارب پاؤنڈ خرچ کرتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News