Advertisement
Advertisement
Advertisement

’فاسٹ فار یونیٹی‘ اور ’رمضان حجاب‘ نے غیر مسلموں کے دل جیت لئے

Now Reading:

’فاسٹ فار یونیٹی‘ اور ’رمضان حجاب‘ نے غیر مسلموں کے دل جیت لئے

دنیا بھر میں اسلامو فوبیا کے خلاف مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لئے ’فاسٹ فار یونیٹی‘ اور ’رمضان حجاب‘ کے چیلنج نے غیر مسلموں کے دل جیت لئے۔

اسلاموفوبیا کی بڑھتی ہوئی لہر کے خلاف مسلمانوں سے اظہار یکجہتی اور مذہبی رواداری اور افہام و تفہیم کو بہتر بنانے کے لیے ماہ رمضان میں دنیا بھر سے غیر مسلموں نے دو چیلنجوں میں حصہ لیا۔

میڈیا کے مطابق 25 سے زیادہ ملکوں نے سالانہ ’فاسٹ فار یونیٹی‘ یعنی روزہ برائے اتحاد اور 30 روزہ ’رمضان حجاب‘ چیلنج میں حصہ لیا۔

اس کا اہتمام ایک غیرمنافع بخش تنظیم ورلڈ حجاب ڈے نے کیا ہے۔ اس تنظیم کا مقصد مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک کا مقابلہ کرنا ہے۔

تنظیم کا کہنا ہے کہ روزے کا چیلنج ’غیرمسلموں کو ایک، دو، 10 یا تمام 30 دن کے روزے رکھنے کی دعوت دیتا ہے تاکہ غیرمسلم یہ تجربہ کر سکیں کہ مسلمان کیسے روزہ رکھتے ہیں اور کیسے وہ خود احتسابی کا روحانی سفر طے کرتے ہیں اور اسلامو فوبیا کے خلاف اپنا موقف اپناتے ہیں۔

Advertisement

برطانوی گلوکارہ کیٹ سٹیبلز ان غیرمسلموں میں سے ایک ہیں جنہوں نے اس چیلنج میں حصہ لیا۔انہوں نے انسٹاگرام پر پوسٹ کیا کہ یہ دوسرا سال ہے کہ وہ چیلنج میں حصہ لے رہی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ جیسے نام سے معلوم سے ہوتا ہے، ہیش ٹیگ فاسٹ فار یونٹی اسلاموفوبیا کو ختم کرنا اور مذہب اور اختلافات سے قطع نظر اپنی کمیونٹیز میں شامل ہونے کا آغاز ہے۔

برائے مہربانی میری سب سے درخواست ہے کہ معاشرے میں زیادہ سے زیادہ ہم آہنگی اور ایک دوسرے کے لیے ہمدردی کا مظاہرہ کریں۔حجاب چیلنج جو ہیش ٹیگ حجاب 30 کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، 2014 میں شروع ہوا۔

یہ تمام رنگ و نسل کی خواتین کو 30 دن حجاب پہننے کی دعوت دیتا ہے جس کا مقصد حجاب پہننے والی خواتین کے خلاف امتیازی سلوک ختم کرنا ہے۔

یہ چیلنجز متعارف کرنے والی تنظیم دی ورلڈ حجاب ڈے‘ نیویارک میں 2013 میں قائم ہوئی تھی جو ہر سال عالمی حجاب ڈے کا اہتمام کرتی ہے۔

تنظیم کا کہنا ہے کہ سال2021 میں کونسل آن امیریکن اسلامک ریلشنز نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ 61 فیصد مسلمان طلبہ کا ان کے عقیدے کی وجہ سے تمسخر اڑایا گیا اور ان کو ہراساں کیا گیا۔

Advertisement

سال 2020 میں کیے گئے ایک اور سروے کے مطابق 30 فیصد مسلمان طلبہ نے کہا کہ استاد اور دیگر سکول کا عملہ ان کی ہراسانی کا ذریعہ بنا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
جب  چاہیں غزہ پر حملہ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت یا معا ہدے کے پابند نہیں، نیتن یاہو
جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کیلئے اسرائیل پر دباؤ ڈالا جائے ، حماس کا مطالبہ
بھارتی ٹاٹا گروپ غزہ نسل کشی میں اسرائیل کا مدد گار رہا ، تفصیلی رپورٹ منظر عام پر آ گئی
مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم نہ کرنے کا امریکی مؤقف قابلِ ستائش ہے، حماس
امریکہ کینیڈا تجارتی مذاکرات ختم، صدر ٹرمپ ٹیرف کے خلاف کینیڈین اشتہار پر برہم
نیتن یاہو نے مغربی کنارے کے انضمام سے متعلق ٹرمپ کا بیان مسترد کر دیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر