سابق مشیر مرزا شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ ہم اپنے لیڈر عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کی جانب سے انتقامی کارروائیوں کا آغاز ہو گیا ہے، عدم اعتماد کی کارروائی مکمل بھی نہیں ہوئی تھی اس رات نام سٹاپ لسٹ میں کس نے ڈالا؟
شہزاد اکبر نے کہا کہ نام اس وقت سٹاپ لسٹ پر ڈالا گیا جب نہ کابینہ تھی ، نہ حکومت نہ وزیراعظم ، ہم کہیں نہیں جا رہے ، اپنے لیڈر عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں تو اوورسیز پاکستانی بھی نہیں ، ساری زندگی یہیں رہا ہوں، عدالت ایف آئی اے کو بلا کر پوچھے نہ حکومت تھی نہ کابینہ تو کس کے کہنے پر نام ڈالا گیا ؟
شہزاد اکبر نے کہا کہ نام سٹاپ لسٹ پر ڈالنے کیلئے کوئی کیس ہونا چائیے کوئی ریکویسٹ کرنے والی کوئی ایجنسی ہونی چائیے، ڈی جی ایف آئی اے کو بتانا ہو گا اسے کس نے یہ آرڈر کیا تھا ۔
انہوں نے کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے کو بتانا ہو گا اسے کس نے یہ آرڈر کیا تھا ، ایف آئی اے نے اپنے اس ڈائریکٹر کا نام بھی ڈال دیا جو منی لانڈرنگ کے کیسز لیڈ کر رہا تھا ۔
شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف میں بھی آپ کا نام ہے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کرنے والے کو تو ڈیکوریٹ کرنا چائیے تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ سرکاری افسر ہے وہ تو اجازت کے بغیر یوں بھی ملک سے باہر نہیں جا سکتا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News