
یہ دنیا عجائبات سے بھری ہوئی ہے بس تحقیق اور دریافت کرنے کی دیر ہے، اسی میں آپ کو کئی درخت ہزاروں برس کے سایہ دیتے نظر آتے ہیں تو کبھی کوئی مقام اپنی پراسرایت کی بناپر آپ کو تجسس میں ڈال دیتا ہے۔
انہی عجائبات میں ترکی کا ایک پہاڑ بھی شامل ہے جوانوکھی خصوصیت کا حامل ہے۔ یہ پہاڑ رنگ اور بناوٹ کی بنا پر لوگوں میں خوف کی وجہ بناہوا ہے اور ساتھ ہی یہ بھی کہا جاتا ہے کہ یہاں جانا کسی خطرے سے خالی نہیں ہے۔
اس پہاڑ کا نام جمیرا ہے اور اس پہاڑ کی وجہ شہرت وہ آگ ہے جو اس میں ہروقت جلتی رہتی ہے۔
اس میں جگہ جگہ چھوٹے بڑے گڑھے موجود ہیں جن سے آگ کے شعلے بلند ہوتے رہتے ہیں۔ اس پہاڑ کا درجہ حرارت زیادہ ہونے کی بنا پر یہاں ہریالی بہت کم ہے، یہی وجہ ہے اس مقام پر جانے کے لئے سیاحوں کوبھی خصوصی احتیاط برتنے کو کہاجاتا ہے۔
یہ پہاڑ حیرت انگیز طورسیاہ اور سفید رنگ لئے ہوئے ہے جس میں کہیں دھواں اور کہیں شعلے دکھائی دیتے ہیں جبکہ اس پہاڑ کے اندر لگی آگ کسی کچرے یا لکڑی کے جلنے کی بنا پر نہیں بلکہ یہ قدرتی طور جل رہی ہے۔
اس پہاڑ سے متعلق یہ بات مشہور ہے کہ اس میں لگی آگ ماضی میں پہلی بار اولمپک کے لئے جلائی گئی تھی۔
اس پہاڑی مقام کے ارد گرد میتھین گیس وافر مقدار میں پائی جاتی ہے یہی وجہ ہے کہ یہاں پر لگی ابھی تک موجود ہے اور زلزلوں نے ان شعلوں کو پہاڑ کی سطح تک پہنچادیا ہے۔
لیکن ترکی میں موجود اس پہاڑ کے متعلق کچھ اور باتیں بھی مشہور ہیں یہی وجہ ہےکہ یونانی اسے مقدس مقام مانتے ہیں کیو نکہ ان کے نزدیک یہاں آگ کے دیوتا کا مندر موجود ہے، ہیفیستوزآگ کا دیوتا جو کہ آسمان کے دیوتا زیوس کا بیٹا تھا، چونکہ ہیفیستوز زیوس کی نافرمانی کا مرتکب ہواکرتا تھا اسی لئے زیوس نے ہیفیستوز کو پہاڑ پر پھینک دیا تھا اسی بنا پر یہ مقام یونانیوں کے لئے منفرد اہمیت رکھتا ہے جبکہ باقی دنیا اسے ایک عجوبہ کی نظر سے دیکھتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News