نائجیریا کے پلیٹیو ریاست میں کئی گاوں پر ہونے والے حملوں میں ڈیڑھ سو سے زیادہ افراد ہلاک ہوگئے۔ حکام کے مطابق جرائم پیشہ گروہوں اور اسلامی شدت پسندوں نے اتحاد کرلیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق موٹر سائیکلوں پر سوار بندوق برداروں نے وسطی پلیٹیو ریاست میں اتوار کے روز پانچ گاوں پر حملے کردیے۔ انہوں نے مکانات اور دکانوں کو آگ لگادی اور جان بچاکر بھاگنے والوں کو فائرنگ کر کے قتل کردیا۔ علاقے کے لوگ اس قتل عام کے بعد صدمے میں ہیں۔ لاشوں کو اجتماعی قبروں میں دفن کیا جارہا ہے۔ فوج کو تعینات کردیا گیا ہے۔
پلیٹیو کے گارگا ضلع کے ایک سینئر کونسلر یاو ابوبکر نے بتایا ہمارے ریکارڈ کے مطابق اب تک 154لاشیں برآمد ہوچکی ہیں ان میں وہ لاشیں بھی شامل ہیں جو جھاڑیوں میں ملیں۔ ہلاکتوں کی تعدادابتدائی اندازوں کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہے۔
نائجیریا کے وزیر اطلاعات لائی محمد نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ مسلح جرائم پیشہ گروہوں اور بوکو حرام کے جنگجوؤں ان حملوں کے لیے ذمہ دار ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ جو کچھ ہوا ہے اس سے لگتا ہے کہ غنڈوں اور بوکو حرام کے جنگجووں میں اتحاد ہوگیا ہے۔ابتدائی تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ گزشتہ ماہ کدونا ریاست میں ایک مسافر ٹرین پر ہونے والا حملہ بھی غنڈوں اور غیر قانونی قرار دیے گئے بوکو حرام کے دہشت گردوں کے درمیان ایک قسم کے اتحاد کا نتیجہ تھا۔
علاوہ ازیں، پلیٹیو ریاست میں ہونے والے حملوں کے بعد خوف و ہراس کی وجہ سے 4800 سے زائد افراد اپنے اپنے گھروں کو چھوڑ کر بھاگ گئے۔ ان میں بیشتر خواتین اور بچے ہیں۔ انسانی امداد کے امور کی وزیر سعدیہ عمر فاروق نے بتایا کہ متاثرین کے لیے راحت اور امدادی سرگرمیاں شروع کردی گئی ہیں۔
خیال رہے، نائجیریا میں حکومت اور بوکو حرام کے درمیان گزشتہ بارہ برس سے جنگ جاری ہے جس میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک اور لاکھوں دیگر بے گھر ہوچکے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
