
اے ڈی ایچ ڈی ایک ایسی کیفیت ہے جس میں بالخصوص بچے توجہ اور ارتکاز کھوکر والدین کے لیے سوہانِ روح بن جاتے ہیں۔ اس کی باضابطہ کوئی دوا موجود نہیں لیکن خیال ہے کہ کافی میں خاصی مقدار میں پائی جانے والی کیفین سے بچوں میں ارتکاز، توجہ اور یادداشت کو بڑھایا جاسکتا ہے۔
اٹینشن ڈیفیشنسی ہائپرایکٹیویٹٰی (اے ڈی ایچ ڈی) کے مریض پاکستان سمیت دنیا بھر میں بکثرت موجود ہیں۔ اب جامعہ منی سوٹا کی پروفیسر لیڈیا زائلوفوسکا نے کہا ہے کہ کیفین اور کافی کے اے ڈی ایچ ڈی کے تدارک میں اہم شواہد سامنے آئے ہیں۔ ان کا یہاں تک اصرار ہے کہ کیفین کو ایک متبادل دوا کے طور پر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
اسی بنا پر انہوں نے پہلے چوہوں اور دیگر جانوروں کو اے ڈی ایچ ڈی کا شکار بنایا۔ اس کے بعد انہیں کیفین کی خوراک دی گئی تو ان میں یادداشت اچھی ہوئی، چوہے اس سے قبل ادھر ادھر بھٹک رہے تھے لیکن اس کے بعد ان میں توجہ اور ارتکاز (کنسنٹریشن) میں اضافہ ہوا۔
صرف 2005 میں ہی ایک دو نہیں بلکہ 13 مطالعات ہوئے جن میں جانوروں پر کیفین کے اثرات نوٹ کئے گئے۔ ان سب سے ظاہر ہوا کہ کیفین اے ڈی ایچ ڈی کی کیفیت دور کرنے میں بہت معاون ثابت ہوسکتی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ بالواسطہ طور پر کئی مریضوں نے کہا ہے کہ وہ دماغی کیفیات بہتر بنانے کےلیے کافی پیتے ہیں اور کیفین کا استعمال کرتے ہیں۔
جانوروں پر تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ کیفین سونگھنے کی حس بہتر کرتی ہے، اکتسابی عمل بڑھاتی ہے، یادداشت کو تقویت دیتی ہے، اور مختصر مدت کی یادداشت بھی اچھی بناتی ہے۔ اسی بنا پر کیفین بالخصوص اے ڈی ایچ ڈی میں بہتر ثابت ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News