مولانا طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ عمران خان شیری مزاری کو کہیں جو اقوام متحدہ کو توہین مذہب پر خط لکھا اسے واپس لیں۔
چیئرمین جمعیت علماء کونسل مولانا طاہر اشرفی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسجد نبوی کے واقعے میں گالی گلوچ جس طرف سے بھی ہو، زندہ باد یا مردہ باد کا نعرہ ہو اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جمعتہ المبارک کے روز تمام مساجد میں مسجد نبویﷺ کے معاملے پر خصوصی بات کی جائے گی، افطار کے وقت بھی نعرہ بازی ہوتی رہی، شہبازشریف کے لئے روزہ کو کھولا گیا تو مسجد کے اندر بھی نعرے بازی ہوتی رہی۔
مولانا طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ کاش مسجد نبوی کے باہر نعرے بازی ہو رہی ہوتی یہ تو منظم واقعہ ہے، عمران خان اور ان کی جماعت مسجد نبویﷺ کے واقعے کی بھرپور مذمت کریں، وہ حرمت رسولﷺ کی بات کرتے ہیں۔
چیئرمین جمعیت علماء کونسل نے کہا ہے کہ توہین مذہب کے حوالے سے شیریں مزاری نے اقوام متحدہ کو جو خط لکھا وہ افسوسناک ہے، کیا یہ بیرونی مداخلت نہیں ہے، براہ راست خط لکھ کر نقطہ نظر واضح ہوجاتا ہے کہ توہین مذہب توہین رسالت کا غلط استعمال ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہبازشریف اور وزیر داخلہ سے واضح بات کی کہ کوئی مقدمہ سیاسی و ذاتی مخالفت پر توہین مذہب پر نہیں ہونا چاہیے، ہمارا سیاست سے کوئی تعلق نہیں توہین مذہب کے قانون کی پہرے داری کی ہے۔
مولانا طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر مقدس قانون کے خلاف کمپئین قابل قبول نہیں ہوگی، عمران خان شیری مزاری کو کہیں جو اقوام متحدہ کو توہین مذہب پر جو خط لکھا اسے واپس لیں۔
چیئرمین جمعیت علماء کونسل نے کہا ہے کہ آپ نظریاتی کونسل علماء بورڈ اور کسی عدالت میں توہین مذہب کے معاملے پر نہیں لیکن خط مداخلت کے لئے اقوام متحدہ کو لکھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ واقعہ مسجد نبویﷺ میں ہوا، کاش نہ ہوتا ادھر بھی بے ہودگی پر کارروائی ہوئی، اسی دن شہباز شریف کو سعودی عرب کو کہا کسی بے گناہ یا مزدور کو گرفتار نہیں کیاجانا چاہیے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
