
سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ کسی کو بھی واشنگٹن میں بیٹھ کر پاکستان کی حکومت بنانے نہیں دیں گے۔
پشاور میں اپنے خطاب میں فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان یہ نہیں کہتے کہ پی ٹی آئی کو دوبارہ حکومت دے دو، ہمارا مطالبہ ہے کہ آئین کے مطابق فیصلے کیے جائیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ئین کے مطابق فیصلے کریں گے تو تحسین اور توصیف ہوگی لیکن اگر رات میں عدالتیں کھولیں گے تو پھر تنقید ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج پر تشدد کیا گیا، پنجاب میں پی ٹی آئی خواتین کے ساتھ زیادتی کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی شدت پسند جماعت نہیں ہے اور نہ ہماری کوئی فورس ہے، ہمارے جلسوں میں فیملیز آتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو آئیں کی بالادستی کی کوئی پرواہ نہیں ہے، 25 مئی کو چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا، پولیس پرامن شہریوں کے گھروں کے اندر گھسی اور خواتین کو ہراساں کیا گیا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ صوبہ پنجاب ایک مہینے سے بغیر حکومت کے چل رہا ہے جبکہ حمزہ شہباز غیرآئینی وزیراعلیٰ پنجاب ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز کے معاملے کا فیصلہ کیا جائے اور نیا الیکشن ہونے دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے25 لوٹوں نے حمزہ شہبازکوووٹ دیا جو کہ ڈی سیٹ ہوگئے لیکن الیکشن کمیشن نےڈی سیٹ ارکان کانوٹی فکیشن جاری نہیں کیا ہے۔
اس موقع پر انہوں نے حمزہ شہباز کو پنجاب میں اقلیتیوں کا وزیراعلیٰ قرار دیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News