چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت آج ہونے والے اجلاس میں 2017 سے 2022 تک کے عرصے میں نیب خیبرپختون خوا کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔
ڈائریکٹرجنرل قومی احتساب بیورو (نیب) نے چیئرمین کوبتایا کہ خیبرپختونخوا میں گزشتہ چارسال کے دوران نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 10 کے تحت 53 اور سیکشن 25 بی کے تحت 36 ملزمان کوسزا دلوائی گئی۔
نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 10A کے تحت 2299 اعشاریہ 68 ملین روپے، جب کہ شق 25B کے تحت 671 اعشاریہ 44 ملین روپے کی ریکوری کی گی۔
ڈی جی نیب نے بتایا کہ سیکشن 10 کے تحت 487 اعشاریہ 43 ملین روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔ 2018 میں نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 10 کے تحت 25 ملزمان کوسزا سنائی گئی، جب کہ 10 ملزمان پرقید کی سزا کے ساتھ 306 اعشاریہ 42 ملین روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔
ڈی جی نیب کا مزید کہنا تھا کہ 2019 کے دوران نیب آرڈیننس1999 کے تحت 6 ملزموں کو56 اعشاریہ 48 ملین روپے جرمانے، 2020 کے دوران نیب آرڈیننس 1999کی شق 10 اے کے تحت پانچ ملزمان کو 456 اعشاریہ 34 ملین روپے جرمانے اورچارملزموں کو 63 اعشاریہ 24 ملین روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔
ڈائریکٹر جنرل نے چیئرمین نیب جاوید اقبال کوبتایا کہ 2022 میں دوملزمان سے نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 10 اے کے تحت 1182 ملین روپے ریکوری بھی کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
