عثمان بزدار
عثمان بزدار نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا آج کا فیصلہ لوٹا کریسی کے خاتمے میں اہم سنگ میل ہے۔
آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ سپریم کورٹ کا آج کا فیصلہ، ضمیرفروشی اور لوٹا کریسی کے خاتمے میں اہم سنگ میل ہے۔
سپریم کورٹ کا آج کا فیصلہ، ضمیرفروشی اور لوٹا کریسی کے خاتمے میں اہم سنگ میل ہے
لوٹا کریسی پارلیمانی نظام حکومت کی روح کے خلاف ہے اور عوامی مینڈیٹ کی توہین بھی ہے
Advertisementچند کوڑیوں اور ذاتی مفادات کی خاطر ضمیر بیچنے والوں کہ اب نہ قانون کی عدالتوں میں پناہ ملے گی نہ عوامی عدالت میں!!
— Usman Buzdar (@UsmanAKBuzdar) May 17, 2022
عثمان بزدار نے کہا کہ لوٹا کریسی پارلیمانی نظام حکومت کی روح کے خلاف ہے اور عوامی مینڈیٹ کی توہین بھی ہے۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے مزید کہا کہ چند کوڑیوں اور ذاتی مفادات کی خاطر ضمیر بیچنے والوں کہ اب نہ قانون کی عدالتوں میں پناہ ملے گی نہ عوامی عدالت میں۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق صدارتی ریفرنس پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ منحرف رکن کا ووٹ شمار نہیں ہوگا تاہم منحرف اراکین کی نااہلی سے متعلق سوال عدالت نے واپس بھجوادیا۔
چیف جسٹس نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق فیصلہ سنانا شروع کیا۔ سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ نے 2-3 سے فیصلہ دیا ہے۔ جسٹس مظہر عالم اور جسٹس جمال خان مندوخیل نے فیصلے سے اختلاف کیا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آرٹیکل 63 اے کو تنہا نہیں پڑھا جاسکتا، 63 اے انحراف کو روکنے کے لیے آئین میں شامل کیا گیا ہے ، سیاسی جماعتیں ہماری جمہوریت کے لیے اہم ہیں اور پارٹی پالیسی سے انحراف کو کیسنر کہا گیا ہے جب کہ پارٹی کے سربراہ کو منحرف اراکینِ کے خلاف کارروائی کا اختیار دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
