
آپ گھر میں بالوں کو رنگ رہے ہیں یا کسی سیلون میں سر، کانوں اور گردن میں رنگ لگنے کا خطرہ موجود رہتا ہے ایسا ممکن نہیں کہ یہ رنگ جلد پر نہ لگے۔
ماہرین کا کہنا کہ بالوں کو رنگنے کا کلر اس طرح تیار کیا جاتا ہے کہ وہ بالوں کے کیوٹیکل میں جاکر کچھ عرصے تک موجود رہتا ہے اس طرح بالوں کو دیرپا رنگ میسر آتا ہے۔ اس رنگ کی یہی خصوصیت جلد پر بھی اثر انداز ہوتی ہے یعنی وہ جلد کی بیرونی تہہ میں داخل ہوکر اسے بھی دیرپارنگ میں رنگ دیتی ہے اس طرح یہ دھبے آنکھوں کو برے معلوم ہوتے ہیں۔
دیکھاجائے تویہ صرف ایک کاسمیٹک مسئلہ ہے ویسے تو شاذو نادر ہی یہ جلد پر جلن یا الرجی کا سبب بنتا ہے لیکن اگر کلر میں زیادہ کیمیکلز موجود ہوتویہ جلد پر جلن اور خراش کا باعث بن سکتا ہے۔ یہ خطرہ الفا یا بیٹا ہائیڈروکسی ایسڈز ملے کلر میں زیادہ موجود رہتا ہے کیو نکہ یہ جل کی بیرونی تہہ میں آسانی سے سرایت کر جاتے ہیں۔
بالوں کو رنگنے سے قبل جلد کے ان حصوں پر ایک حفاظتی تہہ بنائیں جن پر رنگ لگنے کا خطرہ موجود رہتا ہے جیسے ماتھے پرجہاں سے بال شروع ہو رہیں ہیں، کانوں کے اوپراور پچھلا حصہ اور گردن کا بھی پچھلا حصہ۔ ان پر پیٹرولیم جیلی کی ایک تہہ لگادیں تاکہ جلد کا یہ حصہ رنگ لگنے سے محفوظ رہے۔ جبکہ کچھ ہیئر ایکسپرٹ کا کہنا ہے کہ اس مقصد کے لئے ناریل کا تیل بھی استعمال کیا جاسکتا ہے جبکہ کچھ اس ضمن میں کنڈیشنر کی موٹی تہہ لگانے کا بھی مشورہ دیتے ہیں کوشش کریں کہ بالوں کو گہرا رنگ دینے سے پہلے اس بات کو یقینی بنائیں یہ رنگ جلد پر اثر انداز نہ ہو کیونکہ یہ داغ زیادہ ضدی ہونے کے ساتھ واضح دکھائی دیتے ہیں۔
داغ لگنے کی صورت میں اسے فوری صاف کریں اور اس کے لئے سادہ کلینزر استعمال کیا جاسکتا ہے تاہم کیمیکل سے پاک صابن بھی نہایت کار آمد ثابت ہوتے ہیں اگر یہ میسر نہ ہوتو ٹونر سے جلد پر لگے داغ کو صاف کریں یا اسکرب لگاکرہلکے ہاتھ سے رگڑیں لیکن زیادہ طاقت کا استعمال نہ کریں ورنہ جلد پر ریشیز پڑسکتے ہیں۔ رنگ ہٹانے کے بعد جلد پر کسی بھی مؤسچرائیزر کا استعمال کرنا نہایت ضروری ہے اس مقصد کے لئے پیٹرویلم جیلی یا بادام کے تیل کی سفارش کی جاتی ہے کیونکہ یہ جلد پر ایک حفاظتی تہہ بناتی ہے۔
اگر کسی وجہ سے جلد پر لگا رنگ صاف نہ ہوپائے تو پریشان نہ ہو یہ وقت کے ساتھ ازخود صاف ہوجائے گا جیسے ہی جلد کی بیرونی تہہ پر نئے خلیے جنم لیں گے یہ رنگ ایک یا دو ہفتوں میں صاف ہوجائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News