
پاک بھارت مستقل انڈس کمیشن کا اجلاس ہوا جس میں بھارتی منصوبوں پر پاکستان کے اعتراضات کا بھی جواب طلب کیا گیا۔
ترجمان دفترخارجہ عاصم افتخار احمد نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ 6 رکنی پاکستانی وفد کی قیادت پاکستان کمشنر برائے انڈس واٹر سید محمد مہر علی شاہ نے کی جبکہ بھارتی وفد کی سربراہی ہندوستانی کمشنر برائے انڈس واٹر مسٹر اے کے پال نے کی۔
عاصم افتخار احمد نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی سے متعلق مسائل کے وسیع موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ ان میں سیلاب کی معلومات کا پیشگی اشتراک، دوروں کا پروگرام اور 31 مارچ 2022 کو ختم ہونے والے سال کے لیے مستقل انڈس کمیشن کی رپورٹ پر دستخط شامل تھے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے مغربی دریاؤں پر بھارتی ہائیڈرو الیکٹرک منصوبوں پر اپنے اعتراضات کو اجاگر کیا جبکہ اجلاس میں پکل دُل سمیت بھارتی منصوبوں پر پاکستان کے اعتراضات کا بھی جواب طلب کیا گیا۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت پر زور دیا گیا کہ وہ معاہدے کی دفعات اور 1989 سے 2018 تک رائج عمل کے مطابق سیلاب سے متعلق پیشگی معلومات فراہم کرے۔
عاصم افتخار احمد کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارت نے آنے والے سیلاب کے موسم کے بعد دوروں کا بندوبست کرنے کی یقین دہانی کرائی، بھارت نے یقین دہانی کرائی کہ پاکستان کے بقیہ اعتراضات پر آئندہ اجلاس میں بات کی جائے گی کیونکہ بھارت ابھی ان کی تفصیلات کا جائزہ لے رہا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ عاصم افتخار احمد کا مزید کہنا تھا کہ فریقین نے سندھ طاس معاہدے کو اس کی حقیقی روح میں نافذ کرنے کے عزم کا اعادہ کیا، فریقین نے اس امید کا اظہار کیا کہ کمیشن کا اگلا اجلاس جلد از جلد پاکستان میں منعقد ہوگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News