دعا زہرا کیس
لاہور کی مقامی عدالت نے کراچی سے تعلق رکھنے والی دعا زہرا کی عمرکے تعین کے لیے میڈیکل کی درخواست مسترد کر دی۔
تفصیلات کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ لاہورنے دعا زہرا کا اپنے والد اور کزن کے خلاف استغاثہ بھی عدم پیروی کی بنیاد پر خارج کر دیا۔
دعا زہرا کے میڈیکل کے لیے کراچی کے تفتیشی افسر نے درخواست دائر کی تھی۔
سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ دعا زہرا کی مرضی کے بغیر میڈیکل کروانے کا حکم نہیں دیا جا سکتا۔ کسی بھی لڑکی کے میڈیکل کا حکم اس کی اجازت کے بعد ہی دیا جا سکتا ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ لاہور نے ریمارکس دیے کہ دعا زہرا کمرہ عدالت میں موجود نہیں ہے۔ تفتیشی افسر نے درخواست مناسب جواز کے بغیر دائر کی اس لیے خارج کی جاتی ہے۔
عدالت نے کیس کو 3 بار انتظار میں رکھ کرخارج کرتے ہوئے کہا کہ باربار کیس کی آواز دینے کے باوجود کوئی پیش نہیں ہوا۔
واضح رہے کہ دعا زہرا نے پسند کی شادی کے بعد والد پر لاہور میں واقع گھر میں گھسنے کا الزام لگایا تھا۔
دعا زہرہ نے والد اور کزن پر اغوا کی کوشش کرنے کا بھی الزام لگاتے ہوئے کہا کہ والد میرے کزن زین العابدین سے زبردستی شادی کروانا چاہتا ہے۔ اپنے خاوند کے ساتھ ہنسی خوشی رہ رہی تھی۔
دعا زہرا کے مطابق 18اپریل کو والد مہدی کاظمی اور کزن زین العابدین اچانک گھرمیں گھس آئے۔ والد اور کزن نے مجھے اور میرے خاوند کے ساتھ گالم گلوچ کی اوردھمکیاں دیں۔
دعا زہرا کا کہنا تھا کہ والد مہدی کاظمی اور کزن نے مجھے میرے گھر سے اغوا کرنے کی کوشش بھی کی۔ اہل محلہ کے جمع ہونے پردونوں کی کوشش کامیاب نہ ہوسکی۔ اپنی پسند سے شادی کی ہے خاوند کے ساتھ رہنا چاہتی ہوں۔
دعا زہرا نے عدالت سے استدعا کی ان کے والد مہدی کاظمی اور کزن کے خلاف فوجداری کارروائی کی جائے۔
سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ کو دعا زہرا کو پیش کرنے کا ٹاسک دے دیا
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
