
ن لیگی رہنما جاوید لطیف کے بھائی انتقال کر گئے
میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ ہم سیاست کے بجائے سخت فیصلے لے رہے ہیں۔
وفاقی وزیر اور پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما میاں جاوید لطیف نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم سیاست کے بجائے سخت فیصلے لے رہے ہیں، یہ کیا طریقہ کار ہے کہ چیف ایگزیکٹو ایک انسپکٹر کا بھی تبادلہ نہ کرسکے۔
انہوں نے کہا کہ چار ہفتوں کی حکومت پر شک کا اظہار کیا جارہا ہے، حکومت کے تبادلوں کو منسوخ کردیا گیا ہے، کہا جارہا ہے کہ نئے وزیر اعظم کے انٹرویوز کیے جارہے ہیں۔
میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ اگر معاملات اسی طرح چلنے ہیں تو قومی سلامتی کمیٹی اجلاس بلاکر سارے معاملات سامنے رکھے جائیں، آج نوٹس لیے جارہے ہیں، جب سپریم کورٹ کی طرف سے بنائی گئی جے آئی ٹی کے پانچ ہیروں میں سے ایک کو ڈی جی ایف آئی اے لگادیا گیا۔
وفاقی وزیر اور پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ پانچ پانچ آئی جیز بدلے جاتے رہے کوئی نوٹس نہیں لیا گیا، واٹس اپ پر جج تبدیل ہوتے رہے کوئی ازخود نوٹس نہیں لیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ مجھ پر غداری کا مقدمہ کیا گیا، کیا ازخود نوٹس لیا، رانا ثناء اللہ پر پینتیس کلوہیروئن ڈال دی گئی، کیا ازخود نوٹس لیا، جو عمران خان جلسوں میں اداروں پر باتیں کررہا ہے اس پر ازخود نوٹس لیا، اگر ہم بات کریں تو ازخودنوٹس ہوتا ہے۔
میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ وہ کہتا ہے کہ فوجی فیملیز بھی اس کے لانگ مارچ میں شرکت کریں گی اس پر ازخود نوٹس ہونا چاہیے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News