
پاکستان سمیت دنیا بھر کی آبادی وٹامن ڈی کی شدید قلت کی شکار ہے۔ پھر گزشتہ دو برس سے لوگ گھروں تک محصور رہے تو اس سے دھوپ میں باہر نکلنے کا رحجان کم ہوا اور یوں یہ خلیج بڑھتی گئی۔
صرف یورپ میں ہی ساٹھ فیصد آبادی اور بالخصوص خواتین وٹامن ڈی کی شدید کمی کی شکار ہیں۔ اس چمکتی دھوپ کو وٹامن بھی کہا جاتا ہے۔ دھوپ کی موجودگی میں ہمارا جسم وٹامن ڈی بناتا ہے لیکن بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ وٹامن ڈی کی کمی جان لیوا بھی ہوسکتی ہے۔
اس ضمن میں خاطرخواہ تحقیق بھی کی گئی ہے اورمعلوم ہوا کہ ہے وٹامن ڈی کی کمی امراضِ قلب ، ذیابیطس، چھاتی اور آنتوں میں کینسر کو بھی جگاسکتی ہے۔ دوسری جانب خوبصورت جلد، مضبوط ہڈیوں اور تندرست دماغ میں وٹامن ڈی کا کردار نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
یہی وجہ ہے کہ وٹامن ڈی کو یکسرنظرانداز کرنا سراسر نقصان کو دعوت دینا ہے۔ پھر وٹامن ڈی کی کمی سستی اورپست ہمتی کی وجہ بھی بنتی ہے۔
اگرچہ بہت سی غذاؤں میں وٹامن ڈی کی افراط ہوتی ہے جن میں سالمن مچھلی، لوبیا، دودھ، انڈوں، پنیر اور دہی میں پایا جاتا ہے۔ لیکن اس کی مناسب مقدار کے لئے اس کی گولیاں اور سپلیمنٹ کھاتے ہیں۔
اب ڈنمارک کی آرہس یونیورسٹی نے کہا ہے کہ اگر آپ چاہتے ہیں کہ وٹامن ڈی اچھی طرح بدن میں جذب کا حصہ بنے تو اسکے سپلیمنٹ کو جوس یا کسی اور میٹھے مشروب کی بجائےسادہ پانی اور دودھ سے لیں تو یہ تیزی سے بدن میں جاکر جذب ہوگا۔
اس ضمن میں درجنوں خواتین کو دو گروہوں میں تقسیم کرکے جب اس کا موازنہ کیا گیا تو سب سے زیادہ افادیت دودھ اور پانی سے دیکھنے میں آیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News