 
                                                                              کندھے کے درد کو معمولی مت جا نیے یہ فروزن شولڈر کی طرف پہلا قدم بھی ہو سکتا ہے۔ فروزن شولڈر کی بیماری کیسے پیدا ہوتی ہے؟
فروزن شولڈر کیا ہے؟
کندھوں کی ایسی بیماری جو مریض کو اس حد تک مجبور کر دیتی ہے کہ اس کی راتوں کی نیند اڑ جاتی ہے اور مریض کو اپنا کندھا اکڑا ہوا محسوس ہو تا ہے۔
مریض کے لئے اپنے کپڑے بدلنا تک مشکل ہو جاتا ہے ۔ اس کو فروزن شولڈر کہا جاتا ہے۔
فروزن شولڈر کی علامات:
فروزن شولڈر ایسی بیماری ہے کہ جس میں مریض کے لئے اپنا کندھا اوپر اٹھانا یا اس کو پیچھے کی طرف لے کر جانا ناممکن محسوس ہوتا ہے۔
آغاز میں یہ بیماری صرف درد کی حد تک محسوس ہوتی ہے، شروع کے 6 سے 9 ماہ اسے صرف اپنے کندھے میں درد محسوس ہوتا ہے اور حرکت میں کچھ مشکل ہوتی ہے، لیکن آہستہ آہستہ حرکت ختم ہوتے ہوتے اسے ہاتھ اوپر اٹھانا یا پیچھے کی طرف لے کر جانا محال ہو جاتا ہے۔
صورتحال اس حد تک سنگین ہوتی ہے کہ مریض کے لئے اس کروٹ سونا بھی ناممکن ہوتا ہے، اس کے لئے اپنے کپڑے بدلنا بھی ناممکن ہو جاتا ہے۔
وجوہات:
اس کی وجوہات میں شوگر کا مرض، کندھے پر چوٹ لگنا، یا کندھے کے آس پاس کوئی سرجری ہونا، یا خواتین میں چھاتی کے سرطان کی سرجری کے بعد بھی یہ مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے۔
بعض لوگوں کے اندر ہارمونل پرابلم کی وجہ سے بھی فروزن شولڈر کا مرض ہو سکتا ہے۔
اس کا علاج کیا ہے؟
1۔ اگر آپ شوگریا کسی میٹا بولک مسئلے سے دوچار ہیں تو اس کو کنٹرول میں رکھنا بہت ضروری ہے۔
2۔ اگر کوئی شخص ان علامات کا شکار ہو رہا ہے تو اس کوابتداء میں اینٹی انفلامیٹری ڈرگز یا فزیو تھیراپی یا ورزشوں سے اس کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔
3۔ اگر یہ بیماری بڑھ جائے اور شولڈر کو جام کرنا شروع کردے تو اس کے لئے ورزشوں سے آگے کچھ تدابیر کی ضرورت ہوتی ہے جس میں عام طور پر کندھے میں اسٹیرائڈز کا انجیکشن لگایا جاتا ہے۔ اس انجیکشن کے باوجود بھی فزیو تھیراپی کا کردار بہت کلیدی ہوتا ہے۔
4۔ اگر بیماری مزید کندھے کو جکڑ دے تو انجیکشن کے علاوہ کندھے کے اندر ہائیڈرولک ڈسٹنشن کی جاتی ہے، جس میں جوڑ کےغلاف کو سلائن انجیکٹ کر کے پھلایا جاتا ہے تاکہ اس کی لچک دوبارہ بحال ہو۔
5۔ اگر اس سے بھی بات نہیں بنتی تو مریض کو مینوپولیشن انڈر اینستھیزیا کیا جاتا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ مریض کو ہلکی غنودگی دے کرمریض کے جوڑ کو مکمل چالو کیا جاتا ہے تاکہ مریض کے کندھے کی لچک کو دوبارہ بحال کیا جائے۔
7۔ اس کے ساتھ فزیو تھیراپی اور ورزش کا کردار کلیدی ہے، اس مسئلے کو بڑھنے سے بچانے کے لئے اس کو آغاز سے ہی اس کے حل کی کوشش کرنی چاہیے۔
احتیاط
کسی بھی سرجری یاچوٹ لگنے کے بعد ورزش،اسٹریچنگ اورکندھوں کوتحریک میں رکھنے سے فروزن شولڈر سے بچاجاسکتاہے۔
کندھوں پرانگوٹھوں کی مدد سے تیس سیکنڈ مساج سے بھی آرام آتاہے۔
احتیاط اورڈاکٹرکے مشورے سے اس مسئلہ کوقابو کیاجاسکتاہے۔ایک سال کے باقاعدہ علاج اوراحیتاط سے فروز ن شولڈر ٹھیک ہوجاتاہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 