
آسٹریلوی سائنسدانوں نے بین الاقوامی اشتراک کے بعد کہا ہے کہ انہوں نے کائنات میں سست ترین نیوٹرون ستارہ دریافت کیا ہے جو 76 سیکنڈ میں ایک مرتبہ چکر مکمل کرتا ہے۔
یہ جس جگہ موجود ہے اسے نیوٹران ستاروں کا قبرستان کہا گیا ہے۔ یہ پلسار بھی کہلاتے ہیں اور اپنے محور پر تیزی سے گھوم کر روشنی خارج کرتے ہیں اور انہیں کائناتی لائٹ ہاؤس بھی کہا جاتا ہے۔ اس کا تمام ڈیٹا میرکاٹ ریڈیائی دوربین سے وصول کیا ہے اور اس کی تفصیل نیچر ایسٹرونومی نامی تحقیقی جرنل میں شائع ہوئی ہے۔
نیوٹرون ستارے تیزی سے پھٹ جانے والے ستارے ’سپرنووا‘ کی باقیات ہوتے ہیں اور ان میں مادہ بہت کثیف حالت میں محفوظ ہوتا ہے۔ اب تک ہماری کہکشاں میں ہی ایسے 3000 نیوٹران ستارے دریافت ہوچکے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس نئی دریافت کا دورانیہ بہت زیادہ ہے جسے سائنسی زبان میں ’الٹرالانگ میگنیٹار کہا جاتا ہے کیونکہ ان کا مقناطیسی میدان بہت ہی طاقتور ہوتا ہے۔
اس ستارے کو PSR J0901-4046 کا نام دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News