
وفاقی وزیر شیری رحمان نے کہا ہے کہ آلودگی کے مسئلے سے نمٹنے اور ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے پاکستان کلین ایئر پروگرام شروع کیا گیا ہے۔
وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران ایوان کو بتایا کہ پاکستان فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے اینٹوں کے بھٹوں پر زگ زیگ ٹیکنالوجی لگائی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم اس وقت ملک میں 70 فیصد بجلی درآمدی ایندھن اور 30 فیصد مقامی ایندھن سے پیدا کر رہے ہیں جبکہ عالمی ماحولیاتی معیار کے مطابق ملک میں 32 فیصد پیدا ہونیوالی توانائی ماحول دوست جبکہ 68 فیصد توانائی ماحول دوست نہیں ہے۔
شیری رحمان نے بتایا کہ کوئلے کے 11 پاور پلانٹس میں سے 6 پاور پلانٹس اس وقت فنکشنل ہیں جبکہ کوئلے سے پیدا ہونیوالی توانائی کو بھی عالمی معیار کے مطابق ماحول دوست نہیں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 2030 تک ہمیں اپنی توانائی کی پیداوار کا 60 فیصد ماحول دوست توانائی کی طرف لیجانا ہوگا۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کلین گرین پروگرام کے تحت وزارت توانائی، پیٹرولیم اور انڈسٹری کی وزارتیں آپس میں مل کر کام کرینگی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News